دفعہ 370کی منسوخی کے بعد کشمیر سے دو جھنڈے اور دو آئین چلے گئے :امیت شاہ
نئی دہلی//پارلیمنٹ کے ایوان سے ایک مرتبہ پھر کشمیری نوجوانوں سے بات چیت کرنے کا اعلان کرتے ہوئے وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا کہ مرکزی سرکار پاکستان،حریت یا جماعت سے نہیں بلکہ کشمیری نوجوانوں سے بات چیت کرے گی ۔ انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 جواہر لال نہرو حکومت کی ایک غلطی تھی اور اسے اس پارلیمنٹ نے 5 اگست 2019کو منسوخ کرکے کشمیر سے دو جھنڈے اور دو آئین چلتا کئے اورملک کے ساتھ کشمیر کا مکمل انضمام یقینی بنایا۔ لوک سبھا میں عدم اعتماد کی بحث کے دوران اپنی تقریر میں وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے کشمیر میں تبدیلی لانے کیلئے ایک عہد ساز فیصلہ لیا وہ تھا جموں کشمیر سے دفعہ 370کی منسوخی ۔ انہوں نے کہا کہ دفعہ 370 جواہر لال نہرو حکومت کی ایک غلطی تھی اور اسے اس پارلیمنٹ نے 5 اور 6 اگست 2019 کو منسوخ کر دیا، اس کے ساتھ ہی کشمیر سے دو جھنڈے اور دو آئین چلے گئے ہیں اور وزیر اعظم مودی نے کشمیر کا ملک کے ساتھ مکمل انضمام یقینی بنایا۔انہوں نے کہا کہ ان (کانگریس) سے متاثرایک این جی او نے حال ہی میں ایک میٹنگ کرکے رپورٹ جاری کی جس میں کہا گیا کہ مرکز کو حریت، جماعت اور پاکستان کے ساتھ بات چیت کرنی چاہئے۔انہوں نے کہا’’ہم ان(پاکستان ،حریت یا جماعت)سے بات نہیں کریں گے۔
اگر ہم کوئی بات چیت کریں گے تو ہم اسے وادی کے نوجوانوں کے ساتھ کریں گے۔ وہ ہمارے اپنے ہیں اور ہم ان سے بات کریں گے‘‘۔کشمیر میں اٹھائے گئے اقدامات پر، امت شاہ نے کہا کہ مرکز نے کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس اور جماعت اسلامی پر پابندیاں عائد کی ہیں اور دہشت گردوں کے ہمدردوں کو ملازمتوں سے ہٹا دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب دہشت گردوں کے جنازے نہیں نکالے جاتے اور وہیں دفن ہوتے ہیں جہاں وہ مارے جاتے ہیں۔وزیر داخلہ نے کہا کہ کشمیر میں لکھن پور ٹول ٹیکس، جہاں پارٹی کے نظریہ ساز شیاما پرساد مکھرجی کو 1953 میں گرفتار کیا گیا تھا اور جو کروڑوں بی جے پی کارکنوں کے دلوں میں کانٹا تھا، کو ختم کر دیا گیا ہے۔امت شاہ کاکہناتھا’’جموںوکشمیر میں دلتوں، قبائلیوں اور پسماندہ طبقات کے لوگوں کیلئے کوئی ریزرویشن نہیں تھی، انہیں ریزرویشن دلانے کا کام نریندر مودی حکومت نے کیا ، وہاں صفائی کرمچاری 7 نسلوں سے رہ رہے تھے لیکن انہیںلیکن ڈومیسائل سرٹیفکیٹ نہیں مل رہی تھی، پاکستانی مقبوضہ کشمیر کے ہندئوں کو ڈومیسائل نہیں مل رہے تھے۔ وزیراعظم مودی نے یقینی بنایا کہ ان سب کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ ملے‘‘۔وزیر داخلہ امت شاہ نے کہاکہ کشمیر پر تین خاندانوں نے حکومت کی ہے، مفتی، عبداللہ اور گاندھی،لیکن پنچایتی انتخابات نہیں کرائے گئے۔وزیر موصوف نے دعویٰ کیا کہ یو پی اے حکومت کے پچھلے 9 برسوں اور مودی حکومت کے9سالوں کے درمیان دہشت گردی کے واقعات میں 68 فیصد کمی آئی ہے، عام شہریوں اور سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں کی موت میں 72 فیصد کمی آئی ہے،شہریوں کی ہلاکتوں میں 82 فیصد کمی آئی ہے اور سیکورٹی اہلکاروں کی ہلاکتوں میں56 فیصد کمی آئی ہے۔ امت شاہ نے مزید کہا کہ اب کسی میں پتھرائوکرنے کی ہمت نہیں ہے۔وزیر داخلہ نے آرٹیکل370 کی منسوخی کے بعد سے ریاست میں سیاحت کی ترقی کے ساتھ ساتھ تھیٹروں کو دوبارہ کھولنے کے بارے میں بھی بات کی۔