سرینگر//کشمیرچیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدرناصرحمیدخان نے چیف سیکریٹری کے نام ایک مکتوب میں تجارتی اداروں کوہفتے میں تین روزکام کرنے کی اجازت دینے کی درخواست کی ہے تاکہ وادی کے اقتصادی ڈھانچے کوتحفظ فراہم کیاجائے جوبصورت دیگر مستقل نقصان سے دوچار ہوگا۔اخبارات کے نام جاری مکتوب کی نقل کے مطابق سوموار،بدھوار اور جمعرات کو تجارتی اداروں کو ایک روسٹر کے ایک بعد ایک دن کے مطابق کام کرنے کی اجازت دینے کا مطلب ایک تجارتی ادارے کو ہفتے میں کام کرنے کیلئے ایک دن مہیا ہوگا۔اکثر تجارتی اداروں کے ملازمین اورسیلزمین کودیہی علاقوں سے آتے ہیں، کے ٹرانسپورٹ کاخرچہ اوردیگر اخراجات دکان کھولنے کے بعد اتنے زیادہ ہوں گے کہ وہ اتنا دن بھر کمائی نہیں کریں گے۔مکتوب میں چیمبر کے سینئرنائب صدر نے کہا کہ اس کے علاوہ بھی متعدددیگر وجوہات ہیں جن کی بناپر تجارتی اداروں کو ہفتے میں تین دن ایک دن ناغہ کے بعد ایک دن،کام کرنے کی اجازت دی جانی چاہیے ،تاکہ وادی کی اقتصادیات کو کوئی نقصان نہ پہنچے۔مکتوب میں چیمبر کے نائب صدرناصراسلم نے انتظامیہ کی اُن کوششوں کی بھی سراہنا کی ہے جو وہ کووِڈ- 19کی وباپر قابو پانے کیلئے کررہا ہیں ،جن میں وقت پر ٹیکوں کا حصول،ادویات کی فراہمی،صحت کے ڈھانچے کوفعال بنانے کے اقدامات ،افرادی قوت میں اضافہ اورزمینی سطح پر مکمل لاک ڈائون جیسے اقدامات شامل ہیں ،جن کی بناپر جموں کشمیرمیں لاتعدادزندگیاں بچائی گئیں ۔انہوں نے مکتوب میں کورونا کے خلاف صف اول پر کام کرنے والے ڈاکٹروں ،طبی اورنیم طبی اہلکاروں اور دیگر محکموں کے ملازمین کے رول کوبھی خراج تحسین پیش کیا۔انہوں نے مزیدکہا کہ کورونا وائرس کی پانچویں لہر سے متعددممالک نبردآزما ہے اوراس کے مکمل خاتمے کا مستقبل میں کوئی امکان نہیں ہے لہذاہمیں اس وباکو قابو کرنے کے ساتھ ساتھ اقتصادی اور دیگر سرگرمیوں کوبھی جاری رکھنا ہوگااور اس کے لئے ایسا نظام ترتیب دینا ہوگا جس سے کہ ہماری اقتصادیات کی پتلی حالت کو مزیدنقصان سے بچایا جائے ۔ناصرحمید خان نے کہا کہ اکثر تاجر،صنعت کار ،کارخانہ دار وغیرہ قرضہ کے بوجھ تلے دب گئے ہیںاوراگر ان کے حالات کو مدنظر رکھ کر لاک ڈائون کواس طرح ترتیب نہیں دیاگیا جس سے کہ ان کی اقتصادی سرگرمیاں بھی بحال ہواور کووِڈ- 19کے پھیلائوکو بھی روکاجائے۔