شوپیان میں دوسری بار شدید ژالہ باری
عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//کشمیر میں ہفتہ سے شروع ہونے والی ہیٹ ویو سے خوش آئندراحت ملنے کی توقع کی جا سکتی ہے۔موسمیاتی مرکز سرینگر کے مطابق درجہ حرارت 23 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔گزشتہ ہفتے کے دوران دن کا درجہ حرارت پوری وادی میں معمول سے کئی ڈگری زیادہ رہا۔جمعہ کو سرینگر میں زیادہ سے زیادہ 33.2 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا، جو معمول سے 7.8 ڈگری زیادہ ہے۔ جمعرات کو سرینگر میں تیسرا سب سے زیادہ درجہ حرارت 34.4 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جو 31 مئی 1956 کو دوسرے سب سے زیادہ 35 سینٹی گریڈ کے بعد تھا۔محکمہ موسمیات نے ہفتے کے روز کشمیر کے بیشتر حصوں میں وقفے وقفے سے بارش اور عام طور پر ابر آلود موسم رہنے کی پیش گوئی کی ہے، جب کہ جموں کے کچھ حصوں میں بھی بارش، تیز ہوائوں اور الگ تھلگ مقامات پر شدید بارشیں ہوسکتی ہیں۔میٹ سینٹر نے کہا”ہفتہ سے حالیہ گرمی سے بہت زیادہ ضروری راحت فراہم ہوگی۔ کچھ علاقوں میں گرج چمک اور تیز ہوائوں کا بھی امکان ہے،” ۔25 اور 26 مئی کو موسم نسبتاً گرم اور خشک رہے گا، صرف سہ پہر کے دوران الگ تھلگ مقامات پر ہلکی بارش کا امکان ہے۔ تاہم، 27 سے 31 مئی تک موسم کے زیادہ غیر مستحکم رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے، بارش کے متواتر اور گرج چمک کے ساتھ تیز ہوائوں کے ساتھ پورے خطے میں کئی مقامات پر موسم متاثر ہونے کا امکان ہے۔محکمہ موسمیات کی ایڈوائزری میں اچانک تیز ہوائوں اور گرج چمک کے ساتھ طوفان کی بھی وارننگ دی گئی ہے۔ہفتے کی شام سرینگر میں تیز ہوائیں چلیں جبکہ شوپیان میں تیز ہوائوں کیساتھ بارشیں اور شدید ژالہ باری ہوئی۔ژالہ باری سے متاثرہ دیہات میں پاد پاون، بوہری ہالن، سیدھو اور ہیرپورہ شامل ہیں۔ مقامی رہائشیوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ ژالہ باری دوپہر تقریباً دو بجے شروع ہوئی اور لگ بھگ 10 منٹ تک جاری رہی۔ انہوں نے کہا، ” سیب سمیت دیگر پھلوں کے درختوں کو بری طرح نقصان پہنچا۔”ژالہ باری نے پھل دار درختوں کو 10 سے 15 فیصد تک نقصان پہنچا۔ یہ درخت اس وقت پھلوں کی نشوونما کے ایک نازک مرحلے میں ہیں، اور کسانوں کو خدشہ ہے کہ اس نقصان سے ان کی آمدنی پر گہرا اثر پڑے گا۔یہ قابلِ ذکر ہے کہ مئی کے مہینے میں یہ دوسرا موقع ہے جب سیدھواور ہیرپورہ جیسے علاقوں نے ژالہ باری کا سامنا کیا ہے۔