سرینگر//بین الااقوامی حقوق البشرادارے ایمنسٹی انٹرنیشنل نے زیرتفتیش فوجی افسرکی عزت افزائی کوناقابل قبول قراردیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ ایسے فیصلوںسے یہ تاثرملتاہے کہ فوج کوحقوق انسانی خلاف ورزیوں کی اجازت حاصل ہے۔ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ایگزیکٹوڈائریکٹرآکارپٹیل نے کہاہے کہ آرمی چیف کے فیصلے سے سیکورٹی فورسزافسروں اوراہلکاروں کویہ غلط پیغام مل سکتاہے کہ کشمیریوں کیخلاف کسی بھی نوعیت کی حقوق انسانی خلاف ورزی کیلئے اُنھیں کوئی سزانہیں ملے گی۔ 53راشٹریہ رائفلزکے میجرنیتن گگوئی کوتمغئہ تعریف یاتوصیف سے نوازے جانے پر ایمنسٹی انٹرنیشنل نے سخت ردعمل ظاہرکرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ کسی بھی زیرتفتیش یازیرتحقیقات فوجی افسریااہلکارکی عزت افزائی کئے جانے سے یہ غلط تاثرچلاجائیگاکہ جموں و کشمیرمیں تعینات سیکورٹی فورسز کو کشمیریوں کیخلاف حقوق انسانی خلاف ورزیوں کی اجازت حاصل ہے اوراگروہ ایسی کوئی بھی حرکت انجام دیتے ہیں تو اُنھیں کوئی سزانہیں ملے گی۔ ایمنسٹی نے کہا ہے کہ کسی بھی فوجی افسر یا اہلکار کو جب یہ یقین ہوگا کہ کسی بھی نوعیت کی غلطی کیلئے اس کو نہ تو جواب دینا پڑے گا اور نہ کسی عدالت کا سامنا کرنا پڑے گا تو وہ آگے چل کر ایسی حرکات کا دوبارہ ارتکاب کرنے سے کبھی گریز نہیں کرے گا ۔