سرینگر//مشترکہ مزاحمتی قائدین سید علی گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ ہندوستان کی عوام کُش پالیسیوں ، مار دھاڑ، قتل وغارتگری سے عبارت پالیسیوں کو جمہوریت کے دعویداروں کی جانب سے کھلی آمریت کا مظاہرہ ہے۔بے پناہ فوجی قوت کے بل پر عوام کی منظم نسل کشی کے منصوبوں پر عمل پیرا ہے، وقت آگیا ہے کہ ان چیرہ دسیتیوں کیخلاف زندگی کے ہر مکتب فکر سے وابستہ افراد اپنی اپنی سطح پر صدائے احتجاج بلند کرکے عالمی برادری کی توجہ مبذول کرائیں۔قائدین نے کشمیر کی سنگین انسانی صورتحال کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے اور عالمی برادری اور مہذب اقوام کی توجہ کشمیر کی روز افزوں بگڑتی صورتحال کی جانب مبذول کرانے کیلئے3 سے 9 دسمبر2018 تک حقوق انسانی کا ہفتہ منانے کی اپیل کرتے ہوئے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اس پورے ہفتے کے دوران روزانہ نماز مغرب کے بعد اپنے اپنے محلوں، قصبوں اور دیہاتوں میں مساجد کے سامنے اور سڑکوں پر موم بتیاں اور مشعل روشن کرکے بازئوں پر کالے بلے اور سیاہ جھنڈے اٹھا کر کشمیر کی سنگین انسانی حقوق کی پامالیوںکی جانب اقوام عالم کی توجہ مبذول کرائیں۔قائدین نے کشمیر کی سول سوسائٹی ، بار ایسو سی ایشن، چیمبر آف کامرس، ٹریڈرس فیڈریشن، ملازم تنظیموں ، سیاسی، سماجی اور مذہبی جماعتوں ، کاروباری انجمنوں، ٹرانسپورٹرس اور دیگر جملہ طبقوں سے اپیل کی کہ وہ اس پورے ہفتے کے دوران اپنی اپنی سطح پر ایک ایک دن صدائے احتجاج بلند کرکے دنیا کو کشمیری عوام کی مظلومی اور محکومی کا احساس دلائیں۔قائدین نے ائمہ مساجد، علمائے کرام، ائمہ جمعہ و الجماعت اور مذہبی عمائدین سے اپیل کی کہ وہ روزانہ کے نمازوں اور جمعہ اجتماعات کے دوران خطابات میں کشمیر کی سنگین صورتحال اجاگر کرکے اپنا ملی اور منصبی فریضہ انجام دیں اورعالمی ایوانوں تک پہنچانے اور حقوق انسانی کی بین الاقوامی تنظیموں کی توجہ اس جانب مبذول کرانے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔