اسلام آباد //کشمیرمیںمخصوص کالونیوں کے قیام کومسلم کش سازش قراردیتے ہوئے پاکستان نے الزام لگایاہے کہ بھارت جموں وکشمیرکے مسلم اکثریتی کردارکوختم کرنے کیلئے کوشاں ہے ۔پاکستانی وزیراعظم کے مشیرخاص برائے امورخارجہ سرتاج عزیزنے اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل کے نام ارسال کردہ خط میں سلامتی کونسل کی قراردادوں پرعمل درآمدکوناگزیرقراردیتے ہوئے کہاہے کہ قراردادوں پر عمل کرنے سے ہی لاکھوں کشمیریوں کے مسائل کا خاتمہ اور جنوبی ایشیا میں امن و استحکام قائم ہوگا۔ سرتاج عزیز نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گونتریس کو خط لکھ کر انہیںجموں و کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی بھارتی کوششوں سے آگاہ کردیا گیا ہے۔پاکستانی دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق سرتاج عزیز کی جانب سے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو لکھے گئے خط میں جموں و کشمیر میں آبادی کے تناسب میں تبدیلی لانے کی بھارتی کوششوں سے انہیں آگاہ کیا گیا ۔خط میں کہا گیا ہے کہ کشمیر میں غیر ریاستی باشندوں کے حق میں مستقل رہائش کے سرٹیفکیٹ جاری کرنا، بھارتی فوج کے ریٹائرڈ ملازمین کو زمین کی الاٹمنٹ اور غیر کشمیریوں کو زمین الاٹ کئے جانا بھی کشمیر میں آبادی کے تناسب میں تبدیلی کی بھارتی کوششوں کا حصہ ہے۔خط کے مطابق کشمیری پنڈتوں اور مغربی پاکستان کے مہاجرین کے لئے جموں و کشمیر میں علیحدہ بستیوں کا قیام بھی کشمیر میں آبادی کے تناسب میں تبدیلی کی کوششوں کا حصہ ہے۔خط میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارت کی ان تمام کوششوں کا مقصد کشمیر کی مسلم اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنا ہے، تاکہ اقوام متحدہ کی نگرانی میں استصواب رائے میں من پسند نتائج حاصل کئے جاسکیں۔ سرتاج عزیزنے خط کے ذریعے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد نہ ہونے سے کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں اضافہ ہوا ہے، جبکہ ان قراردادوں پر عمل کرنے سے ہی ہم لاکھوں کشمیریوں کے مسائل کا خاتمہ اور جنوبی ایشیا میں امن و استحکام قائم کرسکتے ہیں۔