سرینگر // مشترکہ مزاحمتی قیادت سید علی گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر نے اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل ،جس کا اجلاس فی الوقت جنیوا میں جاری ہے، کو جموں کشمیر کے عوام کی جانب سے کشمیر میں ہورہی انسانی حقوق کی بے تحاشا پامالیوں کی تحقیقات کیلئے ایک بین الاقوامی تحقیقاتی کمیشن کے قیام کی درخواست کی ہے۔ درخواست میں کشمیر میں ہندستانی فوج اور فورسز کے ہاتھوں بڑے پیمانے پر ہورہی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی تصوریر کشی کی گئی ہے اور ایسی متعددپامالیوں کا تذکرہ شامل ہے جو اس طرح کے کمیشن کے قیام کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں۔ اقوام متحدہ کے ہائی کمیشنر برائے انسانی حقوق کی جانب سے کشمیر میں ہورہی انسانی حقوق کی پامالیوں کے بارے میں جاری کردہ حالیہ رپورٹ جس میں کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا تفصیل سے ذکر ہے اور جس میں ان پامالیوں کی تحقیقات کیلئے اقوام متحدہ کی طرف سے ایک بین الاقوامی تحقیقاتی کمیشن کے قیام کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے کی جانب توجہ مبذول کرتے ہوئے درخواست میں اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل کے صدر سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اس رپورٹ کی روشنی میں اپنے اثر و رسوخ کا استعمال کر کے مذکورہ تحقیقاتی کمیشن کے قیام کو یقینی بنائیں۔ درخواست میں انسانی حقوق کونسل کی توجہ تنازعہ کشمیر کے حل میں تاخیر کی طرف دلاتے ہوئے کہا گیاہے کہ تنازعہ کشمیر کا عدم حل ہی در اصل کشمیر میں ہورہی انسانی حقوق کی پامالیوں اور کشمیری عوام کے بے تحاشہ تکالیف کی اصل وجہ ہے اور کہا گیا ہے کہ کشمیری عوام کو حق خود ارادیت کے ذریعے اپنا مستقبل طے کرنے کا موقعہ فراہم کیا جائے۔