سرینگر/ڈائریکٹر جنرل آف پولیس، جموں کشمیر دلباغ سنگھ نے بدھ کو کشمیر میں آئی ایس نامی جنگجو گروہ کی زیادہ موجودگی کو مسترد کرتے ہوئے تاہم کہا کہ نوجوانوں کو اس تنظیم کی فکر سے سخت گیر بنانے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔
دلباغ سنگھ نے سرینگر میں ایک نیوزکانفرنس کے دوران کہا''ماضی میں بھی آئی ایس کے جھنڈے سر عام لہرا کر یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی کہ یہاں آئی ایس والوں کی بھاری موجودگی ہے۔ہم پھر کہتے ہیں کہ ایسا نہیں ہے البتہ آئی ایس کی فکر سے لوگوں کو سخت گیر بنایا جارہا ہے جو ایک حقیقت ہے''۔
انہوں نے کہا کہ ''چند عناصر'' نوجوانوں کو''ممکنہ حد تک'' سخت گیر بنانے کیلئے سرگرداں ہیں۔
''کشمیر کی سیول سوسائٹی ایک کھلی سوسائٹی ہے جس کا کلچر سیکولر ہے۔ہم یہاں عبادت کی جگہوں کا احترام کرتے ہیں۔لیکن سخت گیری کی کوششیں ہورہی ہیں جس کا مظاہرہ ابھی کچھ دن پہلے سرینگر کی جامع مسجد میں بھی کیا گیا''۔
قابل ذکر ہے کہ چند نقاب پوش نوجوانوں نے گذشتہ جمعہ کو جامع مسجد سرینگر کے اندر گھس کر دما چوکڑی مچاتے ہوئے آئی ایس کا جھڈا لہراکر مسجد کی بے حرمتی کی کوشش کی جس کی سیاسی و مذہبی حلقوں کی طرف سے شدید مذمت کی جارہی ہے۔
اس حرکت کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تھا۔