عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//کشمیر میراتھن 2025 کا دوسرا ایڈیشن اتوار کے روز سرینگر میں اختتام پذیر ہوا۔ اتحاد، امن اور تجدید کے جذبے کو بکھیرتے ہوئے پورے ہندوستان اور بیرون ملک سے 1,500 سے زیادہ دوڑنے والے سڑکوں پر نکل آئے جس کو حکام نے وادی کے سال کے سب سے بڑے عوامی پروگراموں میں سے ایک قرار دیا۔جموں و کشمیر کے محکمہ سیاحت کی طرف سے جے کے سپورٹس کونسل کے تعاون سے منعقد کی گئی میراتھن کو صبح کے وقت ریذیڈنسی روڈ پر پولو ویو سے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ اور بالی ووڈ اداکار سنیل شیٹی نے جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ اس ایونٹ میں کینیا، ایتھوپیا، جاپان، جرمنی، ڈنمارک، امریکہ اور سری لنکا سمیت11ممالک اور 27 ریاستوںکے ایتھلیٹس نے شرکت کی۔میراتھن کا راستہ، جسے شرکا نے دنیا کے سب سے زیادہ خوبصورت قرار دیا ہے، چمکتی ہوئی ڈل جھیل، زبرون کے دامن، پری محل اور مغل باغات سے گزرا،مکمل میراتھن حضرت بل پر ختم ہوئی اور ہاف میراتھن مکئی پوائنٹ پر اختتام پذیر ہوئی۔مکمل میراتھن کے فاتح کو 25 لاکھ روپے کا نقد انعام دیا گیا، ساتھ ہی رنر اپ کے لیے اضافی انعامات بھی دیئے گئے۔ متعدد سرکاری محکموں کے تعاون سے ہونے والے اس پروگرام کو پہلگام حملے کے بعد عوامی حوصلے کو بحال کرنے اور سیاحت کو فروغ دینے میں ایک اہم قدم کے طور پر بھی دیکھا گیا ہے۔وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ، جنہوں نے ہاف میراتھن مکمل کی، کہا کہ یہ تقریب کشمیر کی لچک اور امید کی عکاسی کرتی ہے۔انہوں نے کہا “کشمیر کی روح خوف سے زیادہ مضبوط ہے” ۔انہوں نے فلیگ آف سے پہلے شرکا سے کہا “ہم دنیا کو دکھا رہے ہیں کہ کشمیر کھلا، پرامن، اور کھلاڑیوں سے لے کر فنکاروں تک سبھی کو خوش آمدید کہنے کے لیے تیار ہے۔”تقریب کے اسٹار مہمان کے طور پر خدمات انجام دینے والے سنیل شیٹی نے میراتھن کو “اتحاد اور امن کا جشن” قرار دیا۔ انہوں نے شرکا کے جوش و جذبے کی تعریف کرتے ہوئے کہا، “یہ دیکھنا بہت اچھا ہے کہ ہندوستان اور دنیا بھر کے لوگوں کو کشمیر کے لیے اکٹھے چل رہے ہیں، یہ توانائی ظاہر کرتی ہے کہ وادی واقعی اپنے پیروں پر کھڑی ہے۔”شیٹی، جنہوں نے ایونٹ سے پہلے کئی مقامی پرکشش مقامات کا دورہ کیا، کہا کہ وادی میں مثبت تبدیلی نظر آ رہی ہے۔ “یہ موسم سرما کشمیر کے لیے سب سے خوبصورت ہو گا،” ۔ انہوں نے مزید کہا کہ کئی فلم پروڈیوسرز خطے میں شوٹنگ کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ “یہ ہمارا فرض ہے کہ کشمیر کی حمایت کریں ،جو زمین کی سب سے خوبصورت جگہ ہے۔”وزیر کھیل ستیش شرما نے کہا کہ میراتھن “امن، محبت اور بھائی چارے” کی نمائندگی کرتی ہے، جبکہ سیاحت کے حکام نے اسے کشمیر کو برداشت اور ایڈونچر کھیلوں کے لیے ایک عالمی مقام کے طور پر پوزیشن دینے کی ایک وسیع حکمت عملی کا حصہ قرار دیا۔بین الاقوامی ایتھلیٹس نے بھی میراتھن کے انعقاد اور ترتیب کو سراہا۔ کینیا سے تعلق رکھنے والے ایک شریک نے اسے “ایک مشکل لیکن خوبصورت تجربہ” قرار دیا۔تقریب کا اختتام حضرت بل میں ایک پروقار تقریب کے ساتھ ہوا، جہاں معززین، کھلاڑیوں اور ہجوم کی موجودگی میں فاتحین کو اعزاز سے نوازا گیا۔جیسے ہی سورج زبروان رینج کے پیچھے سے طلوع ہوا تو حکام نے کہا کہ کشمیر میراتھن 2025 امن میں آگے بڑھنے کے اس کے اٹوٹ عزم کی بھی علامت ہے۔