عظمیٰ نیوز سروس
نئی دہلی//قومی تحقیقاتی ایجنسی(این آئی اے)نے جموں و کشمیر کے پونچھ علاقے میں ہتھیاروں اور گولہ بارود کو ضبط کرنے سے متعلق ملی ٹینسی سازش معاملے میں ایک پاکستانی ملی ٹینٹ سمیت 3 ملزمان کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ہے۔حکام نے کہا کہ انکی شناخت عبدالعزیز، منور حسین اور نذیر حسین عرف شاہین کے طور پر ہوئی ہے۔ ان پر پر بھارتیہ نیا سنہتا (بی این ایس)کی دفعہ 61(2) کے تحت مجرمانہ سازش کی دفعات کے تحت فرد جرم عائد کی گئی ہے۔ان کے خلاف غیر قانونی سرگرمیاں(روک تھام)ایکٹ کی دفعات کے تحت بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے جو دہشت گردی کے لیے فنڈز اکٹھا کرنے اور ملی ٹینٹوںکی سرگرمیوں کی کوشش کرنے سے متعلق ہیں۔نذیر حسین، جو اس وقت پاکستان کے زیر قبضہ جموں و کشمیر (PoJK) میں سرگرم ہے، کالعدم جموں و کشمیر غزنوی فورس تنظیم کا ایک کارندہ ہے۔این آئی اے کی تحقیقات کے مطابق، وہ مختلف ممنوعہ تنظیموں اور ان کے ساتھیوں کی طرف سے خطے میں ملی ٹینٹ کارروائیوں اور سرگرمیوں کو انجام دینے کی بڑی سازش کے حصے کے طور پر کشمیر کے نوجوانوں کو تشدد کی کارروائیوں میں ملوث ہونے کی ترغیب دینے میں ملوث تھا۔نذیر ملی ٹینٹ تنظیموں کے مقامی ہمدردوں کے ساتھ اشتعال انگیز آڈیو کلپس اور ویڈیو نوٹ شیئر کرے گا، انہیں جہاد پر اکسائے گا اور ہندوستان کے خلاف جنگ چھیڑے گا۔این آئی اے کی چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ اس نے لوگوں میں دہشت پھیلانے کی کوشش کرنے والی دہشت گرد تنظیموں کے پرتشدد ایجنڈے کو انجام دینے کے لیے انہیں ہتھیار، گولہ بارود اور دستی بم بھی فراہم کیے تھے۔یہ کیس اکتوبر 2024 کی پولیس ایف آئی آر کی بنیاد پر این آئی اے نے درج کیا تھا، جب سرنکوٹ، پونچھ میں ایک پولیس پارٹی نے عبدالعزیز کو گرفتار کیا تھا اور اس کے بیگ سے دو گرینیڈ برآمد کیے تھے۔ ان کی پوچھ گچھ کے نتیجے میں منور حسین کی گرفتاری عمل میں آئی، جس سے 1 پستول مع 1 میگزین اور 9 رانڈ برآمد ہوئے۔این آئی اے نے کہا کہ دونوں ملزمین ہینڈلر نذیر عرف علی سے رابطے میں تھے۔ تحقیقات میں تشدد اور دہشت گردی کی کارروائیوں کے ذریعے جموں و کشمیر کو غیر مستحکم کرنے کی سرحد پار سے سازش کا انکشاف ہوا ہے۔