بارُود بونے سے پھول نہیں کھلتے
چہرے مسخ کرنے اور بینائی چھیننے سے آزادی کی تحریک کو کچلانہیں جاسکتا:نواز شریف
اسلام آباد//وزیر اعظم نواز شریف نے ہندوستانی ہم منصب نریندر مودی کے غربت کے خاتمے کے عزم پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کھیتوں میں ٹینک چلانے سے غربت ختم نہیں ہوسکتی۔کشمیر کی صورتحال اور کنٹرول لائن پر جاری کشیدگی پر مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرنے کیلئے پاکستانی قومی اسمبلی اور سینٹ کا مشترکہ اجلاس کل منعقد ہوا۔ نوازشریف نے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم جنگ کے خلاف ہیں،خطے میں پائیدارامن چاہتے ہیں،بے روزگاری اورغربت کے خلاف جنگ بارود سے نہیں لڑی جاسکتی۔انہوں نے کہا کہ بھارتی حکمرانوںکی خواہش ہے کہ غربت اور بے روزگاری کے خاتمے میں مقابلہ ہو تو یہ کام بارود، آگ اور خون کے ذریعے ممکن نہیں،جن کھیتوں میں بارود بویا جائے وہاں پھول نہیں کھلتے، ہم ہرقسم کی دہشت گردی کے خلاف ہیں،ہم حقیقی معنوں میں عوام میں تبدیلی لانے کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہندوستان کو متعدد بار مذاکرات کی دعوت دی تاہم اس کو ٹھکرایا گیا۔نواز شریف نے کہا کہ پاکستان جنگ کے خلاف ہے، ہم خطے میں پائیدار امن چاہتے ہیں اور کشمیر سمیت تمام مسائل مذاکرات سے حل کرنا چاہتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہماری امن کی خواہش کو ایک خوددار قوم کی خواہش سمجھی جائے،ہم ملک کے دفاع کے لیے کسی بھی اقدام میں ایک لمحہ نہیں لگائیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان دنیا میں سب سے زیادہ دہشت گردی کا نشانہ بننے والا ملک ہے، سیکیورٹی اداروں اور قوم کا لہو اس کی نظر ہوا ہے، اس جنگ کا آغاز دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کیا گیا اور دنیا یہ سب جانتی ہے۔نواز شریف نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا مقصد یہی ہے کہ تعمیری سوچ کے ساتھ حکومت کو تجاویز دی جائیں۔ان کا کہنا تھا کہو اڑی کا واقعہ عین اْس وقت پیش آیا جب میں جنرل اسمبلی سے خطاب کے لئے جا رہا تھا اور اس حملے کی ابتدائی تحقیق سے قبل پاکستان پر الزام لگا دیا گیا۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس الزام سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ہندوستان کے عزائم کیا تھے، بغیر کسی ثبوت کے یہی راگ الاپا گیا اور پھر دھمکیوں کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ان کا کہنا تھا کہ 28 ستمبر کو لائن آف کنٹرول پر بلا جواز فائرنگ کا سلسلہ شروع ہوا جس سے 2 پاکستانی فوجی جاں بحق ہوئے، جبکہ پاکستان نے ہمیشہ اشتعال کے بجائے مذاکرات سے مسائل کے حل پر زور دیا ہے۔نواز شریف نے کہا کہ ہم جنگ کے خلاف ہیں، پاکستان کے دفاع کے لئے ہم صرف اورصرف پاکستانی ہیں،کشمیرسمیت تمام معاملات مذاکرات سے حل کرنا چاہتے ہیں،کسی کی دھونس کو خاطرمیں نہیں لائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ بھارت کشمیروں کو اس حق سے محروم نہیں کرسکتا جس کا وعدہ کر رکھا ہے، لیکن اب اقوام متحدہ کو عالمی امن کے محافظ کے طور پر اپنی ساکھ برقرار رکھنا ہوگی۔وزیراعظم نے کہا کہ کشمیر مسلسل آتش فشاں کی طرح سلگ رہا ہے، لیکن چہرے مسخ کرنے اور بینائی محروم کرنے سے آزادی کی تحریک کو کچلانہیں جاسکتا۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ہمیشہ کشمیریوں کے حقوق کی حمایت کی ہے اور آئندہ بھی یہ سلسلہ جاری رہے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر کے بہادر فرزند کے خون سے روشن ہونے والی شمع نے دنیا کو یہ باور کروایا ہے کہ وہ اپنے حق سے دستبردار نہیں ہوں گے۔وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ یہ حقیقت پوری دنیا پر واضح ہوچکی ہے کہ 7 لاکھ ہندوستانی فوج کی موجودگی کے باوجود کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کچلا نہیں جاسکتا۔وزیراعظم نے بتایا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بار بار کشمیر کے مسئلے کو اٹھایا، عالمی برادری کو بتایا کہ کشمیریوں کی نئی نسل ہندوستان کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی ہے، ایک نئی تحریک نے جنم لیا ہے اور اس تحریک کو بھارت کے مظالم سے روکا نہیں جا سکتا۔ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کشمیریوں کے حقوق کی فراہمی، آزادانہ استصواب رائے کا حق دینے اور جموں کشمیر سے ہندوستانی فوج کے انخلاء کے نکات اٹھائے گئے۔وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ حکومت نے حالیہ مہینوں میں کشمیر کا معاملہ عالمی سطح پر اٹھانے کے اقدامات کیے، سلامتی کونسل کے مستقل ارکان کو اس پر بریفنگ دی گئی، اقوام متحدہ کو خطوط لکھے گئے اور عالمی رہنماؤں سے ملاقاتوں میں اس مسئلے کو اجاگر کیا گیا ہے۔۔ نواز شریف نے کہا کہ کشمیر کو اٹوٹ انگ قرار دے کر اقوام متحدہ کی قراردادوں کا مذاق اڑایا جا رہا ہے۔شریف کا کہنا ہے کہ بھارت عالمی برادری سے کئے گئے وعدوں سے کشمیریوں کو محروم نہیں کر سکتا۔ انکا کہنا تھا کہ کشمیریوں کی جاری آزادی کی تحریک کو بھارتی فوج روک نہیں سکتی۔