سرینگر //حریت (گ) چیئر مین سید علی گیلانی نے چین کے کشمیر میں ہاتھ ڈالنے کے معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بدلتے عالمی منظر نامے میں کشمیر ایک فلش پوائنٹ بنتا جارہا ہے اور اس کے حدود واربعہ میں وُسعت پیدا ہوتی جارہی ہے۔ گیلانی نے کہا کہ چین دنیا کی ایک بڑی اور متبادل طاقت کے طور پر اُبھررہا ہے اور اس نے مغرب کے مقابلے میں اپنی حیثیت کو منوالیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین کی سرحدیں چونکہ بھارت اور پاکستان دونوں کے ساتھ مل رہی ہیں، لہٰذا وہ ان کے مابین جاری کشیدگی اور مخاصمت میں زیادہ دیر تک غیر جانبدار رہ سکتا ہے اور نہ وہ اس کو نظرانداز کرنے کا متحمل ہوسکتا ہے۔کشمیری راہنما نے زور دیکر کہا کہ موجودہ صورتحال بھارت اور پاکستان کے حکمرانوں سے متقاضی ہے کہ وہ مسئلے کی نئی نوعیت اور نئی نہج پر ٹھنڈے دل ودماغ سے غوروفکر کریں۔حالات قابوسے باہر ہوتے جارہے ہیں اور ایک نیا رحجان پیدا ہورہا ہے۔ گیلانی نے کہا کہ ایسے میں چین کے سامنے آنے سے تنازعہ کشمیر ایک زیادہ خطرناک رُخ اختیار کرسکتا ہے اور اس صورتحال میں جموں کشمیر کے باضابطہ ایک میدانِ جنگ میں تبدیل ہونے کے امکان کو بھی رد نہیں کیا جاسکتا ہے۔