جموں//گورنر این این ووہرا نے یونیورسٹی آف جموںمیں سینٹر فار کمپیریٹیو ریلیجنز اور سویلائزیشنزکی طرف سے ’’کشمیر فلسفہ اور ابھنیوگپت‘‘موضو ع پر دو روزہ بین الاقوامی سمینا ر کا افتتاح کیا۔ گورنر نے شرکأکا خیر مقدم کرتے ہوئے اس طرح کے سمینار منعقد کرانے کیلئے یونیورسٹی کی ستائش کی۔ انہوںنے کہا کہ ملک کے فلسفیانہ اور روحانی منظر نامے میں کشمیر کا ایک اہم رول ہے ۔انہوںنے اچاریہ ابھینو گپتا کو خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ کشمیرکے وسطی دور کے ایک بے مثال فلسفی تھے جنہوںنے فلسفیانہ علوم میں معقولیت لانے اور کشمیر شو اِزم کو فروغ دینے میں ایک کلیدی رول اد ا کیا۔ گورنر نے کہا کہ بنیاد پرست نظریہ رکھنے والی قوتوں کی طرف سے مذہب کے نام پر دنیا کے تانے بانے کو زک پہنچائی جارہی ہے اور کئی ایک حصوں میں تضاد دیکھنے کو مل رہے ہیں۔انہوںنے کہا کہ دہشت گردانہ تشدد بین الاقوامی صورتحال کے طور پر سامنے آرہی ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ آپسی رواداری اور بھائی چارے جیسی روایات کو بھی نقصان ہو رہا ہے۔گورنر نے کہا کہ امن اور نارملسی بحال کرنے اور انسانی اقدار کو تقویت بخشنے کیلئے بنیاد پرست قوتوںکی نفی کرنا ضروری ہے اور سماج میں اخوت ، بھائی چارے اور رواداری جیسے اقدار کو بحال کرنے کے لئے جامع کوششیں کی جانی چاہئیں۔ گورنر نے کہا کہ یونیورسٹیاں ایک سادہ زبان طور طریقے سے لوگوںمیں اپنی عظیم وراثت کے بارے میں بیداری پیدا کرسکتی ہیں۔ انہوںنے امید ظاہر کی کہ سمینار میں ہونے والی بحث و تمحیص اس حوالے سے کافی سود مند ثابت ہوگی۔شو اِزم کے معروف سکالر پروفیسر مارک ڈزکوسکی نے کلیدی خطبہ پیش کیا جبکہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر اشوک ایما نے بھی خطاب کیا۔ سمینا سے کچھ دیگر اہم شخصیات نے بھی خطاب کیا۔