نئی دہلی //ریاستی وزیر خزانہ حسیب درابو نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کو متنازعہ ریاست یا سیاسی مسئلہ کی نگاہ سے نہیں دیکھا جانا چاہئے بلکہ ایک مختلف مسائل کا حامل ایک معاشرہ کے طور پر دیکھنا ہوگا۔حسیب درابوگزشتہ رات نئی دلی میں’’ کشمیر : پیش راہ‘‘ کے موضوع پر منعقد کئے گئے سمینار سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے لوگوں سے کہا کہ ریاست کو درپیش حالات کودیکھے اور مشکلات حل کرنے کیلئے راستوں کی تلاش کریں۔ انہوں نے کہا کہ دوسروں سے بات کرنے سے قبل ہمیں خود سے بات کرنی چاہئے اور یہ قومی سطح پر بھی ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کے مسائل کو سمجھنے کی اشد ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کو شورش زدہ یا سیاسی مسئلے کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہئے بلکہ یہ ایک سماجی مسئلہ ہے جو اس وقت کئی مشکلات سے جوجھ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اہم اپنی جگہ ڈھونڈنے کی کوشش کررہے ہیں اور اہم اس وقت اس عمل سے گزررہے ہیں جس سے کئی ممالک گزررہے ہیں۔ انہوں نے کہا ’’ جموں و کشمیر ایک سیاسی مسئلہ نہیں ہے جیسا میں دیکھ رہا ہوں، وہ پچھلے 50سے 70سال کو غلط بات کررہے ہیں جب وہ مسئلہ کشمیر کی سیاست کی بات کرتے ہیں کیونکہ سیاسی صورتحال کبھی بھی بہتر نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کشمیری سماج کوایک ایسے سماج کی جانب سے دیکھنا ہوگا جو خود کوتلاش کررہا ہے۔ حسیب درابو پی ایچ ڈی چیمبر آف کامرس اور انڈسٹریز کی جانب سے منعقد کی گئی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ تقریب میں 130ممالک کے مبصرین ، سرکاری عہدیدار اور تاجر موجود تھے۔ انہوں نے غیر ملکی اور قومی سرمایہ کاروں سے اپیل کی ہے کہ وہ جموں و کشمیر میں ترقی کیلئے اپنے رقومات صرف کریں۔ انہوں نے کہا ’’ ہم خوشی سے زندگی نہیں گزار رہے ہیں، ہماری تاریخ دردناک ہے مگر ہم فائدہ مند کاروبار چلاتے ہیں، ہم نے اپنی کوشش کی ہے مگر دنیا ہمیں نظر انداز کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تجارتی فورموں پر کشمیریوں کی آواز سننے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف یہ الفاظ باہر جانے چاہئے کہ کشمیر ایک پر امن جگہ ہے اور جوں ہی ایسا ہوگا ہمیں لوگوں کیلئے میزبانی کا موقعہ ملے گا۔درابو نے کہا کہ میڈیا پر کشمیر کو غلط انداز میں پیش کرنے کا الزام غلط ہے، بلکہ میڈیا نے وہی دکھایا ہے جو سماج دیکھنا چاہتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیلی ویژن چینلوں پر جو کھیل ہر رات کو دکھایا جاتا ہے وہ وہی ہے جو سماج دیکھناچاہتا ہے اور اگر آپ یہ سنناپسند نہیں کریں گے ، وہ کچھ بھی نہیں بولیں گے۔ انہوں نے کہا کہ رابطوں کا فقدان کئی سطحوں پر موجود ہے مگر بھارت میں سچ مچ میڈیا کو آزادی حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک ایماندار میڈیا ، اس رابطے کے فقدان کو کم کرنے میں کافی مدد دے سکتا ہے۔ تقریب میں ریاست کے وزیر کھیل عمران رضا انصاری نے بھی تقریبا ان ہی خیالات کا اظہار کیا اور بتایا کہ کشمیر میں ہمارے پاس کئی کامیاب کہانیاں موجود ہیں۔ وزیر تعلیم الطاف بخاری نے کہا کہ جموں و کشمیر میں موجود تعلیمی نظام کو بدلنے کی ضرورت ہے تاکہ ضرورت اور ہنرمند عملے کی دستیابی کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی سرکار مزید تعلیمی ادارے قائم کرنے پر وعدہ بند ہے۔