عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//گزشتہ دو مالیاتی سالوں اور رواں مالی سال کی پہلی تین سہ ماہیوں میں وادی کشمیر سے 2567 کروڑ روپے کی عالمی مشہور دستکاری اور ہینڈ لوم مصنوعات برآمد کی گئی ہیں۔کانی اور سوزنی شال 1105 کروڑ روپے کی برآمدات میں سب سے آگے ہیںجبکہ پچھلے تین سالوں میں ہاتھ سے بنے ہوئے قالین کی برآمدات 728 کروڑ رہی۔برآمد کی جانے والی دیگر مصنوعات میں کریول، پیپر ماشی، چین سلائی اور لکڑی کی نقش و نگار ی شامل ہیں۔محکمہ ہینڈی کرافٹس اور ہینڈ لوم کے ایک ترجمان نے امید ظاہر کی کہ CFY کی آخری سہ ماہی کے اختتام تک برآمدات 3 سالوں کے لیے مجموعی طور پر 3000 کروڑ تک پہنچ جائیں گی۔ترجمان نے مزید کہا کہ محکمہ ہاتھ سے بنی کشمیر کی مصنوعات کی برآمد میں سہولت فراہم کرے گا جس کے لیے سبسڈی کی اسکیم دستیاب ہے۔جس میں محکمہ کے ساتھ رجسٹرڈ اہل برآمد کنندگان کے حق میں زیادہ سے زیادہ 5 کروڑ روپے تک کی ادائیگی ہوگی۔ترجمان نے کہا کہ محکمہ کے پاس انڈین انسٹی ٹیوٹ آف کارپٹ ٹکنالوجی میں ایک اچھی طرح سے قائم ڈیزائن اسٹوڈیو اور اسکول آف ڈیزائنز اینڈ کرافٹ ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ کے ذریعہ تیار کردہ منفرد پروٹو ٹائپس ہیں۔کاریگروں کی فلاح و بہبود کے لیے، محکمہ کے پاس کئی فلیگ شپ اسکیمیں چل رہی ہیں جن میں کریڈٹ کارڈ اسکیم، مدرا، کوآپریٹیو کے لیے مالی امداد کی اسکیم، کارکھندر اسکیم اور کاریگروں کے بچوں کے لیے تعلیمی اسکالرشپ شامل ہیں۔خواتین دستکاروں کی تربیت کے فروغ پر زور دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ گزشتہ 4 سالوں میں محکمہ کے 432 ایلیمنٹری اور ایڈوانسڈ ٹریننگ سینٹرز میں 17,182 خواتین کو مختلف دستکاریوں کی تربیت دی گئی ہے۔ “ان میں 36.27 کروڑ کا وظیفہ بھی تقسیم کیا گیا ہے۔قومی اون پالیسی کے تحت، محکمہ نے کشمیر میں 43.70 لاکھ روپے کی لاگت کے مفت ترمیم شدہ جدید اسٹیل کارپٹ لومز کی تقسیم کے لیے 100 ویور مستفید افراد کا انتخاب کیا ہے اور محکمہ اگلے مالی سال میں تقسیم کے لیے مزید 250 دیسی ساختہ لومز تیار کرے گا۔جعلی مصنوعات کی فروخت کو ختم کرنے کے لیے GI رجسٹرڈ کرافٹ مصنوعات کی جانچ اور QR کوڈنگ پر محکمے کی توجہ پر زور دیتے ہوئے، ترجمان نے کہا کہ محکمے نے اپنے پریمیئر پشمینہ ٹیسٹنگ اینڈ کوالٹی سرٹیفیکیشن سینٹر (PTQCC) اور آئی آئی سی ٹی لیب میں قالینوں کے لیے افرادی قوت اور آلات کو بڑھایا ہے۔