سرینگر//وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے کئی ٹی وی چینلوں کی طرف سے کشمیر کی منفی عکاسی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ذرایع ابلاغ سے اپیل کی ہے کہ وہ کشمیر کے تمام پہلوو¿ں کو مثبت انداز میں پیش کریں جن میں یہاں کی روحانیت، مہمان نوازی، خوبصورتی اور مہم جوئی شامل ہیں۔کشمیری زندگی کے روحانی اقدار اور مہمان نوازی سے متعلق ایک فلم جاری کرنے کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کشمیر صرف خوبصورتی سے متعلق نہیں ہے بلکہ یہاں کے کن کن میں روحانیت کے عناصر بسے ہوئے ہیں جن کو آگے لانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کی زندگیوں میں پیار و محبت اور مہمان نوازی کوٹ کوٹ کے بھری ہوئی ہے اور جس کی فلم کے ذریعے سے عکاسی ہوتی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کئی ایسی بے شمار مثالیں موجود ہیں جن سے یہاں کے لوگوں کا سیاح دوست طرز عمل اور مہمان نوازی کا جذبہ ظاہر ہوتا ہے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ جب کچھ امن دشمن عناصر نے امر ناتھ یاتریوں کو ہلاک کیا اس وقت لوگوں نے ہسپتالوں کا رُخ کر کے خون کاعطیہ پیش کیایہاں تک کہ سڑکوں پر آکر اس وحشیانہ حرکت کی پُر زور مذمت کی۔انہوں نے کہا کہ اسی طرح پچھلے موسم گرما کے دوران اپنے مہمانوں کی جان بچاتے ہوئے ایک شکارے والے کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ مہمان نوازی کی گئی دیگر مثالیں بھی موجود ہیں۔ انہوں نے مقامی، قومی اور بین الاقوامی میڈیا سے اپیل کی کہ وہ کشمیر سے متعلق رپورٹنگ کرتے یا اس پر تبصرہ کرتے وقت ان سب پہلوو¿ں کو اجاگر کریں۔محبوبہ مفتی نے کشمیر کی منفی عکاسی کرنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح سے یہاں کی سیاحتی صنعت کو کافی نقصان پہنچا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ حکومت لوگوں کو ریاست کی طرف راغب کرنے کے لئے ایک جامع تشہیری مہم چلائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سیاحتی محکمہ سے کہا گیا ہے کہ وہ اس سال موسم سرما کے دوران ایک بڑے سیاحتی سیزن کے لئے تیاریاں شروع کریں۔تعمیرات عامہ کے وزیر نعیم اختر،ارکان قانون سازیہ انجم فاضلی، خورشید عالم، وائس چیئرمین جے کے ٹی ڈی سی رفیع احمد میر، کمشنر سیاحت ایم ایچ ملک کے علاوہ متعلقہ محکمہ کے اعلیٰ افسران سیاحتی صنعت سے جڑے افراد، ذرائع ابلاغ سے جڑے نمائندے اور کافی تعدا دمیں لوگ اس فلم کی سکریننگ کے موقعہ پر موجود تھے۔یہ فلم ”دِی وارمتھ پلیس آن ارتھ“ کو جے والٹر تھامنسن نے تیار کیا ہے اور اس میں کشمیر کے لوگوں کی مہمان نوازی، پیار و محبت اور دیگر مثبت اقدار کی زبردست عکاسی کی گئی ہے۔اس فلم کی سکریننگ سے وہاں موجود سامعین کافی محضوظ ہوئے۔