راجوری//جموں کشمیر پیپلز مومنٹ نے اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی کے انقرہ اعلامیہ کا خیر مقدم کیا ہے جس میں اوردیگر باتوں کے علاوہ ریاست جموں کشمیر میں انسانی حقوق کی صورت ِ حال معلوم کرنے کے لئے اقوام ِ متحدہ کی ایک تحقیقاتی ٹیم روانہ کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔یہاں جاری بیان کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما اور پیپلز مومنٹ کے چیئرمین میر شاہد سلیم نے اخبارات کے نام جاری اپنے ایک بیان میں کہا کہ جموں کشمیر کی پر امن عوام کے خلاف گزشتہ 100دن سے اعلانِ جنگ کر رکھا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فورسز گزشتہ تین ماہ کے زائد عرصہ سے وادی کشمیر کے اطراف اور اکناف میں موت اور تباہی کا خونی کھیل جاری رکھے ہوئے ہیںاور اس سے بھی زیادہ تشویشناک بات یہ ہے کہ عالمی برادری اس ساری صورتِ حال کا خاموشی سے تماشہ دیکھ رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ عالمی برادری کشمیری عوام کے جائز مطالبات منوانے کے لئے بھارت پر اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے ۔حریت رہنما نے کہاکہ اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی کی جانب سے ترکہ کی راجدھانی انقرہ میں جاری کر دہ اعلامیہ اس سلسلہ میں ایک مثبت پیش رفت ہے۔انہوں نے کہاکہ حکمران طاقت کا بے تحاشہ استعمال کرنے کے باوجود عوام کی احتجاجی لہر کو کچلنے میں بری طرح ناکام رہے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ایک سو سے زاید افراد کو ہلاک کرنے اور سینکڑوں کو نابینااور زندگی بھر کے لئے اپاہج بنانے اور ہزاروں افراد کو زخمی کرنے کے باوجود سرکار نام نہاد امن قائم نہیں کر سکی۔شاہد سلیم نے کہاکہ 100دن کی مسلسل کرفیو، بندشوں اور ہڑتال سے نڈھال عوام کے عزم اور پائیہ استقلال میں کسی بھی طرح کی کوئی جنبش یا لغزش نہیں آئی جو اپنے آپ میں ایک مثال ہے۔ انہوںنے کہاکہ کشمیر کے طول وعرض میں فورسز کی جانب سے عوام کو انتقام گیری کا شکار بنایاجارہاہے جس کی وہ مذمت کرتے ہیں۔بیان میں حکومت کی جانب سے درجنوں ملازمین کو نوکریوں سے برطرف کئے جانے کی بھی شدید مذمت کرتے ہوئے انہیں فوری طور بحال کئے جانے کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔