سرینگر // حریت (گ) چیئر مین سید علی گیلانی نے پاکستان کی طرف سے مسئلہ کشمیر کے فوری اور منصفانہ حل کے لیے فوجی انخلاء کی پیش کش کا خیرمقدم کرتے ہوئے اُمید ظاہر کی کہ بھارت مسئلہ کشمیر کے تاریخی تناظر اور موجودہ خونین صورتحال کو تسلیم کرکے اس دیرینہ سیاسی اور انسانی مسئلے کا حل تلاش کرنے کے لیے اس پیشکش کا مثبت جواب دے۔ حریت رہنما نے حالیہ ایام میں پاکستان کی جانب سے سفارتی محاذ پر اپنی مخلصانہ سرگرمیوں کے ذریعے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے جو جرأت مندانہ اقدامات اُٹھائے ہیں ان میں اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق سے وابستہ کمیشن کو پاکستانی زیر انتظام نے کشمیر کا دورہ کرنے اور فوجی انخلاء کی موجودہ پیش کش قابل ذکر ہیں۔ گیلانی نے کہا کہ اس طرزِ عمل سے اقوامِ متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کرنے کے لیے ماحول سازگار بنانے میں کافی مدد ملے گی اور پاکستان کی کشمیر پالیسی میں کھلے پن کے اظہارکا مثبت جواب دینے کے لیے بین الاقوامی برادری کے سامنے بھارت کو سیاسی اور سفارتی دباو کا سامنا کرنا پڑے گا۔ حریت رہنما نے بھارت کے ارباب اقتدار کو ریاست جموں کشمیر سے فوجی انخلاء کا مثبت جواب دینے کی صلاح دیتے ہوئے کہا کہ ریاست کے عوام کو نہ تو فوجی طاقت سے مرعوب کیا جاسکتا ہے اور نہ ہی یہاں خون کی ندیاں بہانے سے بھارت کو کچھ حاصل ہوگا۔