اسلام آباد//پاکستان نے دعویٰ کیا ہے کہ ترکی نے مسئلہ کشمیر پر اپنی مضبوط روایتی حمایت اور تحمل کی ضرورت اور پر امن طریقے سے مسئلہ کو حل کرنے کی پھر ایک بار توثیق کی ہے ۔پاکستانی دفتر خارجہ کے ایک بیان کے مطابق ترکی دورے کے پہلے روز وزیر اعظم کے کشمیری امور کے سفیروں ، محمد پرویز ملک اور محسن شاہ نواز رانجا نے ترکی پارلیمانی قیادت،ذرائع ابلاغ،سیول سوسائٹی اور تھینک ٹینک سے ملاقات کی ۔دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ ’’ ترکی نے جموں وکشمیر عوام کے کاز کے لئے اپنی مضبوط روایتی حمایت کی پھر ایک بار توثیق کی ہے ‘‘۔پاکستانی سفیروں نے انہیں بھارتی سیکورٹی فورسز کی جانب سے جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی مجموعی اور منظم خلاف ورزیوں سے بھی آگاہ کرایا۔دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ ’’ سفیروں نے انہیں برہان وانی کی موت سے جموں وکشمیر میں عو امی بغاوت کے ایک شدید مرحلے کو دوبارہ جنم دینے سے بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے کشمیر خطے کی تازہ ترین سیکورٹی صورتحال اور سرحد پار7دہشت گرد لانچنگ پیڈس پر ہوئی سرجیکل سٹرائک کے بارے میں بھی اسپیکر کو بریفنگ دی ۔دفتر خارجہ نے کہا کہ ترکی پارلیمنٹ کے سپیکر اسماعیل کہرامان نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی جنگ کو اپنی حمایت دینے کی توثیق ہے جبکہ پاکستان اور ترکی کے متعلقہ قومی کاز پر ایک دوسرے کی حمایت کی اہمیت کو بھی ظاہر کیا۔سپیکر کا حوالہ دیتے ہوئے دفتر خارجہ نے کہا کہ’’ترکی مسئلہ کشمیر کی حل طلب نوعیت پر ہمیشہ سے ہی فکر مند تھا کیونکہ اس سے خطے کے امن واستحکام ا ور عوام کی خوشحالی اور ترقی پر منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں ۔دفتر خارجہ نے سپیکر کا مزید حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ترکی نے مو جودہ مرحلے میں صبرو تحمل اور پر امن طریقے سے مسئلہ کو حل کرنے پر زوردیا ہے ۔