سرینگر// سی پی آئی ایم سنیئر لیڈر اور ممبر اسمبلی کولگام محمد یوسف تاریگامی نے کہا ہے کہ کشمیر بھاجپا کیلئے بکائو مال ہے اور ہندوستان میں کشمیر کے چہرے کو مسخ کر کے بھاجپا ووٹ بٹورنا چاہتی ہے۔ سرکاری رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تاریگامی نے کہا کہ انتخابات کے اس عمل میں سیاسی جماعتوں اور لوگوں کو نظرانداز کرنے سے مستقبل میں ریاست کے جمہوری نظام پر سنگین نتائج برآمد ہوںگے ۔تاریگامی نے کہا کہ ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھتے ہوئے اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت ہے، تاہم حقیقت یہ ہے کہ ان غلطیوں سے کوئی سبق نہیں سیکھا گیا ۔ تاریگامی نے کہا’’ گورنر ستیہ پال ملک کا یہ تسلیم کرناقابل ستائش ہے کہ ہندوستان نے غلطیاں کی ہیں جس سے وادی کے لوگوں میں غم وغصہ بڑاہے‘‘ ۔انہوں نے کہاکہ اس کے برعکس نئی دہلی میں بھاجپا کی قیادت والی سرکار ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنے سے انکار کررہی ہے۔ ’’موجودہ حکومت کا کشمیر کے تئیں ریکارڈ نہ صرف مایوس کن ہے بلکہ یہ آگ پر تیل چھڑکنے کے مترادف ہے‘‘ ۔تاریگامی نے کہاکہ سب سے پہلا قدم یہ ہوناچاہئے کہ نئی دہلی کشمیر کو ایک سیاسی مسئلہ سمجھے نہ کہ ایک سیکورٹی مسئلہ،بھاجپا کی قیادت والی اس سرکا رنے ابھی تک آئین کی دفعہ 370اور 35اے کو بھی تسلیم نہیں کیا اور کیا یہ حقیقت نہیں کہ دفعہ 370کے تحت ریاست کو ہندوستان کی طرف سے دی گئی خود مختاری آہستہ آہستہ ختم کی گئی ۔تاریگامی نے کہا’’ بی جے پی کیلئے کشمیر ایک ایسا آلہ ہے جس کی مدد سے ملک بھر میں جذبات کوبھڑکاکر ووٹ بینک حاصل کیاجارہاہے اور اس جماعت کو یہ احساس کرناہوگاکہ جموں و کشمیر کا پیچیدہ مسئلہ اس طرح کے فرقہ وارانہ ایجنڈے سے حل نہیں ہوسکے گا‘‘۔ تاری گامی نے کہا کہ بھاجپا کے ریاست میں وجود کو ہی تسلیم نہیں کیا گیاہے۔انہوں نے کہا’’ٹہنیوں پر کچھ دیر تک جانوروں کے بیٹھنے سے موسم نہیں بدلتا‘‘،بلکہ بھاجپا کو وادی کے عوام نے مسترد کیا ہے۔ انہوں نے ریڈونی مشی پورہ میں3ماہ قبل ایک طالبہ سمیت3شہریوں کی فورسز کے ہاتھوں ہلاکت پر پولیس رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہاکہ ان کو قتل کیا گیا تھا۔