بارہمولہ //بائز ڈگری کالج بارہمولہ میں فوج کی طرف سے منعقد کئے گئے دو روزہ ’جشن بارہمولہ ‘‘کی اختتامی تقریب پر خطاب کرتے ہوئے فوجی کی 15ویں کورپس کے کمانڈر لیفٹنٹ جنرل جے ایس سندھو نے کہا کہ جنگجو مخالف آپریشنوں کے دوران فوج اس بات کو یقینی بنائے گی کہ عام لوگوں کی جانوںکو بچایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد صرف جنگجوئوں سے لڑنا ہے تاکہ عام لوگوں کی جانوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ یونیفائنڈ کمانڈ میٹنگ کے دوران جنگجو مخالف آپریشنوں کے خلاف ہونے والے مظاہروں سے نمٹنے پر غورخوض کیا گیا ۔ لیفٹنٹ جنرل نے جشن بارہمولہ کے حاشیے میں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ فوج اس بات کو یقینی بنائے گی کہ جنگجو مخالف آپریشنوں کے دوران لوگوں کی جانوں کا تحفظ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر برے وقت سے گزر رہا ہے اور ہمیں اس صورتحال سے باہر آنا ہوگا تاکہ امن اور خوشحالی واپس لوٹ آئے۔ انہوں نے کہا ’’ جشن بارہمولہ‘‘ میں نوجوانوں کی شرکت سے یہ بات صاف ظاہر ہورہی ہے کہ کشمیری نوجوان امن اور استحکام چاہتے ہیں۔ سندھو نے کہا ’’ ہم نوجوانوں کو اپنے ساتھ ترقی کی راہ پر لیں گے تاکہ انکے مستقبل اور ترقی کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے۔ کشمیر میں سرگرم جنگجووں کی بڑھتی تعداد کے بارے میں بات کرتے ہوئے سندھو نے کہا کہ پچھلے چند ماہ سے جنگجومخالف آپریشنوں کی کامیابی میں اضافہ ہوا ہے اور آپریشن پوری وادی میں جاری رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت وادی میں تقریباٍ150جنگجوسرگرم ہیں، امسال دراندازی میں بھی کافی حد تک کمی واقع ہوئی ہے جس کی سب سے بڑی وجہ لائن آف کنٹرول پر بھاری برفباری اور سخت سیکورٹی حصار ہے ۔ اس موقع پر سابق کرکٹر اظہر الدین اور بالی ووڈ اداکارہ دیا مرزا نے بھی لوگوں سے خطاب کیا۔ میڈیا سے بات کرتے ہوئے سابق کرکٹر اظہرالدین نے کہا کہ سیاسی سطح پر بات چیت لازمی ہے اور اس عمل کو فائدہ مند نتائج حاصل کرنے تک نہیں روکا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا ’’ سیکورٹی ایجنسیاں زمینی سطح پر کام کررہی ہیں اورسیاسی عمل بھی ضروری ہے اور سیاسی سطح پر بات چیت کا عمل تب تک جاری رہنا چاہئے جب تک نہ اس کے مثبت نتائج برآمد ہونگے۔ سماجی رائبطوں کی ویب سائٹ ٹیوٹر پر گوتم گھبیر کی تحریر کہ حفاظتی جوان کے ہر تھپڑ کا جواب 100جہادیوں کو مار کردینا چاہئے ، پر اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے اظہر الدین نے کہا ’’ میں ان بیانات کو تسلیم نہیں کرتا بلکہ ہم مل بیٹھ کر کشمیر میں امن قائم کرنے کیلئے بات کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کی خوبصورتی سے وہ کافی متاثر ہوئے ہیں اور وہ بار بار کشمیر آنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے قبل 1986میں سرینگر میں کرکٹ میچ کیلئے آیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ سرینگر میں پھر سے کوئی فسٹ کلاس کرکٹ میچ منعقد کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر میں ہنر بہت زیادہ ہے اور مجھے اُمید ہے کہ کشمیری نوجوانون پرویز رسول کی راہ چلکر بھارت کی کرکٹ ٹیم میں اپنی جگہ بنانے میں کامیاب ہونگے۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے بالی ووڈ اداکارہ دیا مرزا نے کہا ’’خواتین کو با اختیار بنانے سے خواتین اقتصادی طور پر خود مختیار ہونگی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے 18سال کی عمر میں اپنی پیدائش کی جگہ کو چھوڑ دیا تاکہ میں خود مختیار بنوں اور اقتصادی طور پر مضبوط بنوں۔ انہوں نے کشمیری نوجوانوں پر زور دیا ہے کہ وہ صحیح سمت استعمال کرے تاکہ وہ اپنے مستقبل کو روشن بنا سکیں۔ دو روزہ جشن بارہمولہ بدھ کو فوج نے بائز ڈگری کالج بارہمولہ میں منعقد کرایا جبکہ میلے میں نوجوانوں کی ایک کثیر تعداد نے حصہ لیا ۔ فوجی ترجمان کے مطابق بارہمولہ کے 343نوجوانوں کو مختلف کمپنیوں میں نوکریاں فراہم کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ میلے میں 13کمپنیوں نے حصہ لیا جنہوں نے نوجوانوں کو روزگار کے موقوں کے بارے میں جانکاری دی۔ اختتامی تقریب میں جھنکار گروپ، شفیع سوپور اور زبیر خان نے اپنے ہنر سے لوگوں کو حیران کردیا۔ حاضری نے سینٹ جوزف ہائرسیکنڈری سکول کے پروگرام کی بھی سراہنا کی ہے۔