زمینی اور فضائی رابطہ منقطع،اوڑی اور ریاسی میں بجلی گرنے سے 2افراد لقمہ اجل
جنوبی و شمالی کشمیر میں کروڑوں روپے مالیت کے میوہ کو نقصان، وادی میں بجلی بریک ڈائون
سرینگر// سرینگر سمیت وادی کے میدانی و بالائی علاقوں میں موسم کی پہلی اور غیر متوقع برفباری نے سب کو چونکا دیا۔برفباری کے نتیجے میں فضائی راستہ جزوی طور پر منقطع ہوگیا وادی کی اندرونی شاہرائیں بھی بند ہوگئیں ہیں۔ادھر اوڑی اور ریاسی میں بجلی گرنے سے 2افراد لقمہ اجل اور دو زخمی ہوئے۔اس دوران تلیل میں برفانی تودے گر آئے ہیں جبکہ شمال و جنوب میں کروڑوں روپے میوہ کو شدید نقصان پہنچا ہے۔محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آئندہ 24گھنٹوں کے بعد موسم میں بہتری آنے کا امکان ہے۔
برفباری
وادی میں گزشتہ روز کی بارشوں کے بعد سنیچر کو اگرچہ صبح نو بجے کے بعد کچھ وقت کیلئے مطلع صاف ہوا اور کچھ دیر کیلئے ہلکی دھوپ بھی کھلی تاہم گیارہ بجے کے بعد تیز ہوائوں کے بعد درمیانہ درجے کی بارشیںشروع ہوئیں اور اس کے ساتھ ہی برفباری شروع ہوئی ۔سرینگر شہرکے علاوہ دیگر اضلاع میں شدید سے درمیانہ درجے کی برفباری ہوئی۔نامہ نگار غلام نبی رینہ کے مطابق سیاحتی مقام سونہ مرگ،گگن گیر، کلن، گنڈ ،سمبل ،گنہ ون میں شدید برفباری کا سلسلہ شروع ہوگیا جو سنیچر کے روز بھی دن بھر جاری رہا جبکہ شدید برفباری کی وجہ سے گاندربل ،گنڈ اور سونہ مرگ میں بجلی کی سپلائی بند ہوگئی۔کرگل میں چار انچ،دراس 2.5فٹ ،منی مرگ ،مٹائن، پاندراس میں 2.5فٹ ،زوجیلا چار فٹ ،سونہ مرگ 2.5فٹ ،گگن گیر ،کلن 1.5فٹ ،گنڈ ایک فٹ اورکنگن میں چار انچ برف ریکارڑ کی گئی ۔نامہ نگار اشرف چراغ کے مطابق سرحدی ضلع کپوارہ کے پہاڑی علاقوں میں ایک سے ڈیڑھ فٹ کے قریب برفباری ریکارڈ کی گئی جبکہ میدانی علاقوں میں تین سے 4انچ برفباری ہوئی۔ وادی لولاب کے پہاڑی علاقوں میں ایک سے دو فٹ برفباری ہوئی جبکہ میدانی علاقوں میں 6انچ تک برف ریکارڈ کی گئی۔لولاب میں معمولات زندگی درہم برہم ہوکر رہ گئی جبکہ لولاب کپوارہ سڑک پر ٹریفک کی نقل و حمل بھی متاثر ہوئی۔کپوارہ میں زڈ گلی کے مقام پر ایک فٹ، کیرن فرکیاں گلی ایک فٹ، سادھنا گلی ایک فٹ، کوپرا، اوپر نیچیاں اور جبڑی میںچھ انچ جبکہ شمس بھری میں پانچ انچ تازہ برف گری۔ نوگام سیکٹر،چوکی بل ،میلیال ،مژھل اور اس کے مضافاتی علاقوں میں بھی برفباری ہوئی۔بارہمولہ اور بانڈی پورہ میں بھی برف باری کی وجہ سے عام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی۔بانڈی پورہ میں گریز اور اس کے گردونواح میںبھاری برفباری کی اطلاعات ملی ۔نامہ نگارف فیاض بخاری کے مطابق حاجی بل بارہمولہ میں کئی جگہوں پر پسیاں گرآئیں ، گاڑیوں کی نقل و حمل نا ممکن بن گئی اور کئی علاقوںمیں درجنوں درخت بھی جڑسے اکھڑ گئے۔ جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع میں بھاری برفباری ہوئی ،جبکہ میدانی علاقوں میں درمیانہ رجے کی برفباری ہوئی۔شاہد ٹاک کے مطابق شوپیاں کے پہاڑیوں پر 1فٹ سے 1.5فٹ برف پڑی جبکہ میدانی علاقوں میں چھ انچ سے 7انچ برفباری ہوئی۔ضلع شوپیاں میں ہوئی بھاری برفباری کے نتیجے میں میوہ درختوں کو بھی شدید نقصان پہنچنا ہے ۔نامہ نگار ملک عبدالسلام کے مطابق پلوامہ ، اننت ناگ اور کولگام میں بھی شدید برفباری ہوئی ۔ پہلگام میں چندن واڑی ،بیتاب ویلی ،آڑو ، پسو ٹاپ ، سنتھن ٹاپ، وائلو میں ،لارنو ، اچھ بل ، ایچ ڈی پورہ اور قاضی گنڈ کے بالائی علاقوںمیں تازہ برف باری ہوئی ہے۔بارشوں اور برف باری کی وجہ سے بجلی کی ترسیلی لائنوں اور کھمبوں کو نقصان پہنچاہے ۔ اوڑی کے درجنوں دیہات چرنڈہ، تھاجل، بلکوٹ، سلی کوٹ، ہتھلنگا، صورہ، موٹھل، نامبلہ, گھرکوٹ، لگامہ اور بانڈی میں بجلی سپلائی غائب ہے۔ قاضی گنڈ سے عارف بلوچ نے اطلاع دی ہے کہ ویری ناگ ، کوکر ناگ میں 6انچ، قاضی گنڈ میں 4انچ برفباری ریکاڑ کی گئی۔اس علاقے میں ہر جگہ مسافر در ماندہ ہوگئے ہیں۔
بجلی گری
اوڑی اور ریاسی میں بجلی گرنے سے 2افراد لقمہ اجل جبکہ ایک جوان سال دوشیزہ سمیت 2افراد زخمی ہوئے۔اوڑی میںکنٹرول لائن پر واقعہ گوہالن نامی گائوں میں سنیچر کی صبح گرج چمک کے ساتھ شدید باشوں کا سلسلہ شروع ہوا جس دوران قریب 8 بجکر 30 منٹ پر ایک 38 سالہ شخص شیر احمد ولد میر احمد بجلی گرنے سے موقع پر ہی لقمہ اجل بن گیا۔ مذکورہ شخص اس وقت اپنے مکان کے باہر تھا اور مکان کے نزدیک ہی بجلی گری۔ادھر جمعہ اور سنیچر کی درمیانی رات داروریاں گائوں کٹرہ ریاسی علاقے میں ایک رہائشی مکان پر بجلی گری جس کے نتیجے میں 50سالہ بکروال فاروق احمد موقعہ پر ہی ہلاک ہوا جبکہ اسکی بیٹی رافعیہ اور چاچا عبداللہ زخمی ہوئے۔
شاہرائیں بند
ٹنل کے آرپارموسمی تبدیلی کے بعدسرینگرجموں شاہراہ پررام بن ،ڈگڈول اوردیگرکچھ مقامات پر چٹانیں اورمٹی کے تودے گرآئے تھے جنہیں صاف کر کے یکطرفہ ٹریفک کو بحال کیا گیا۔شام تک ٹنل کے آر پار ٹریفک چالو تھا۔تاہم سینکڑوں مسافراورمال بردارگاڑیوں کونگروٹہ ،اودھم پوراوردیگرکچھ مقامات پرروک دیاگیا۔شام کے بعد رام بن اور بانہال کے علاوہ میں شدید بارشوں اور برفباری کے نتیجے میں شاہراہ پر گاڑیوں کیا آمد و رفت معطل کردی گئی۔تلیل گریز میں برفانی تودے گرنے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے جس کی وجہ سے تلیل داور روڑ کو بند کردیا گیا ہے۔یہاں پچھلے 3دن سے مسلسل برفباری ہورہی ہے۔ابھی تک کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی ہے۔ادھرکرناہ کوکپوارہ سے ملانے والی شاہراہ کوگاڑیوں کی آمدورفت کیلئے پھربندکردیاگیا ہے۔ شدید برفباری کی وجہ سے سونہ مرگ کا رابطہ دوبارہ منقطع ہوگیا ہے۔برفباری کے نتیجے میں گلمرگ سرینگر شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حمل متاثرہ ہوئی ۔۔گلمرگ ،کونگہ ڈوری ، کھلن مرگ، افروٹ پہاڑیوں اور بابا ریشی کے ملحقہ علاقہ جات میں دوران شب تازہ برفباری ہوئی کچھ ایک مقامات پر قریب ایک فٹ تازہ برف ریکارڈ کی گئی۔گلمرگ ٹنگمرگ روڑ پر ٹریفک کی آوا جاہی متاثر رہی۔
پروازیں
سرینگر ائر پورٹ پر پروازوں کی آوا جاہی بری طرح متاثر ہوئی جس کے دوران 9پروازیں منسوخ کرنا پڑیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ائر پورٹ پر دن کے ایک بجے کے بعد نہ کوئی پرواز لینڈ کرسکی اور نہ کوئی اڑان بھر سکی۔ لگاتار برفباری کی وجہ سے 9پروازیں منسوخ کرنا پڑیں جبکہ تین پروازیں جو دلی سے آئی تھیں بھی واپسی اڑان نہیں بھر سکیں۔بعد دوپہر 3بجے کے بعد رن وے کو بند کردیا گیا۔
میوہ باغات
غیر متوقع برفباری نے میوہ کو بھاری نقصان پہنچایا ہے۔شمال جنوب میں،شوپیان، کولگام،اننت ناگ، بڈگام،کپوارہ اور بارہمولہ اضلاع میں کروڑوں روپے مالیت کا میوہ ابھی نہیں اتارا گیا تھا۔ میوہ صنعت سے وابستہ کئی کسانوں نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ کلو ڈیلشیس اور مہاراجی قسم کا میوہ ابھی درختوں سے نہیں اتارا گیا تھا، جبکہ میوہ باغات میں اتارا گیا میوہ ڈبوں میں بند نہیں کیا گیا تھا۔سیب کو ہوئے نقصان کے بارے میں شوپیان اور کپوارہ میں سب سے زیادہ نقصان ہونے کی اطلاعات ہیں۔ میوہ درخت، جن پر ابھی میوہ موجود تھا، جڑ سے اکھڑ گئے ہیں، جس کی بنا پر میوہ برباد ہوگیا ہے۔
بجلی بریک ڈائون
وادی میں برفباری کے باعث مکمل طور پر بجلی بریک ڈائون ہوگیا ہے۔چیف انجینئر کشمر نے کشمیر عظمیٰ کو بتایا کہ سینکڑوں کی تعداد میں کھمبے اکھڑ گئے ہیں اور گرڈ سٹیشنوں تک آنے والی لائینوں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے۔انہوں نے کہا کہ وادی کو روزانہ 1300میگاواٹ بجلی کی سپلائی ہورہی تھی لیکن سپلائی لائنوں کو نقصان ہونے کے باعث وادی میں صرف 80میگا واٹ بجلی دستیاب ہے ۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ میں ایمر جنسی کا اعلان کیا گیا ہے کہ ہزاروں ملازمین بجلی سپلائی کو یقینی بنانے کیلئے کام پر لگے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ موسم میں بہتری کی صورت میں بجلی سپلائی کو ممکن بنانے کی کوشش کی جائیگی۔