سرینگر//کشمیر ایڈیٹرس گلڈ نے محکمہ اطلاعات وتعلقات عامہ کی مکمل تطہیر و تشکیل پر زور دیا ہے اور کہا ہے کہ گلڈ کی یہ خواہش ہے کہ محکمہ اپنی خامیوں کو دور کرکے اپنے اختیارِ تفویض سے تعلق پیدا کرے۔ کشمیر ایڈٹرس گلڈ کا ایک اجلاس آج یہاں صدر فیاض احمد کلو کی صدارت میں منعقد ہوا، جس میں گلڈ اور میڈیا سے متعلق دیگر تنظیموں کے ساتھ سرکار کے مفصل تبادلہ خیال کے بعد لئے گئے فیصلوں کی روشنی میں محکمہ کی کارکردگی کا جائز ہ لیا گیا۔ اگر چہ کم و بیش ایک سال کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن ابھی تک کسی فیصلے کو عملی جامہ نہیں پہنایا گیا ہے۔ میڈیا اگر چہ ان فیصلوں پہ عمل آوری کی توقع کر رہا تھا لیکن محکمہ بد انتظامی کے قعر مذلت میںا س قدر کھو گیا، جسکی وجہ سے وہ اپنے تفاعل اور مفوضہ رامہ داریوں سے دوری اختیار کرتا گیا، جبکہ زمینی سطح پر ایک بھی فیصلہ روبہ عمل نہیں لایا گیا۔ اجلاس میں یہ محسوس کیا گیا کہ کسی زمانے میں بلند اقدار کا حا مل رہا یہ محکمہ کاکردگی کے حوالے سے پست ترین سطح پر آگیا ہے۔ اپنے رول کا از سر نو تعین کرنے کی کوششوں میں محکمہ اپنی بنیادی سرگرمیوں سے دور ہوتا گیا اور ایسی سرگرمیوں میں کود پڑا ہے جو نہ تو اس کی ذمہ داریوں میں شامل ہیں اور نہ ہی اُسے اسکا اختیار حاصل ہے ۔ میٹنگ میں یہ محسوس کیا گیا کہ کارکردگی میں ابتری، محکمہ کے تعلق داروں میں توسیع یا حقیقی ذمہ داروں کی اپنی ذمہ داریوں سے کنارہ کشی کا نتیجہ ہے۔ یا پھرایسی قوتوں اور کرداروں کی مداخلت کا نتیجہ جو خفیہ طور پر پردے کے پیچھے سے کام کرر ہے ہیں۔ اراکین نے یہ واضح کیا کہ محکمہ تاریخی طور پر وزیرا علیٰ کے پوٹ فولیوکا حصہ رہا ہے اور یہ محسوس کیا گیا کہ حکومت ماضی کی طرح رابطے کے اس اہم محکمے کو سنجیدگی کے ساتھ لے گی۔ میٹنگ میں اس بات پر زور دیا گیا کہ ادارہ تباہی کے دہانے پر ہے اور یہ افسوس ظاہر کیا گیا کہ محکمہ میڈیا کو بطور ادارہ تباہ کرنے کے درپے ہے۔کچھ عرصہ سے سرینگر نشین میڈیا، خاص طور سے پرنٹ میڈیا ، اطلاعات تک رسائی اور اداروں کو برقرار رکھنے میں زبردست مشکلات کا سامنا محسوس کر رہے ہیں۔ ایسا محسوس ہو رہا ہے کہ صورتحال گزشتہ چند برسوں سے شفافیت اور اصلاحات کے پردے میں پالسیوں کے حوالے سے یکطرفہ تبدیلیاں لانے کا نتیجہ ہے۔محکمہ نے حال ہی میں نام نہاد میڈیا ایڈوائزری کمیٹی تشکیل دے کر من مرضی کے مطابق میڈیا کو سنبھالنے کی کوشش کی ہے۔ کمیٹی کے مقاصد ہی محکمہ کی نیت کا خلاصہ کرنے کیلئے کافی ہیں۔ گلڈ نے کمیٹی کے ایک نامزد رکن محمد سعید ملک کی تعریف کی ، جنہوں نے یہ باور کرتے ہوئے کہ میڈیا کو منیج نہیں کیا جاسکتا، مذکورہ کمیٹی سے علیحدگی اختیار کی۔ اس پس منظر میں کشمیر ایڈیٹرس گلڈ نے محکمہ کی کارکردگی میں بہتری لانے کیلئے سر تا پا مکمل بدلائو لانے پر زور دیاہے۔ چونکہ میڈیا جمہوریت اور حکمرانی کے نظریات کے لئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے اس لئے یہ بدلائو ناگزیر ہے۔