سرینگر// وزیر خزانہ داکٹر حسیب درابو کی طرف سے صنعتی شعبے کو اشیاء و خدمات ٹیکس کے تحت مالی تعاون فراہم کرنے کی سراہنا کرتے ہوئے کشمیر اکنامک فورم نے وزیر خزانہ کو ریاست کے اقتصادی شعبے کو راحت دینے کیلئے مزید تاجر دوست اسکیموں کے اعلان پر زور دیا۔کشمیر اکنامک فورم کے چیرمین شوکت چودھری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ مالی تعاون سے صنعتی شعبہ کو راحت فراہم ہوگی تاہم سیاحتی،زراعی،باغبانی،تعلیم صنعت جیسے شعبوں کو بھی اس میں شامل کیا جانا چاہے۔انہوں نے کہا کہ اشیاء و خدمت ٹیکس نظام کے تحت انہوں نے اس کا مطالبہ کیا تھااور اس سلسلے میں ریاستی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی اور وزیر خزانہ ڈاکٹر حسیب درابو کے ساتھ بھی کئی بار ملاقاتیں ہوئیں۔چودھری نے کہا’’جموں کشمیر میں صنعتی شعبے کواشیاء و خدمات ٹیکس سے مستثنیٰ رکھا گیاتاہم سیاحتی شعبہ بھی ایک جامع شعبہ ہے،جس میں بھی جی ایس ٹی کے تحت اس طرح کے خصوصی ٹیکس کی چھوٹ فراہم کی جانی چاہے اور اس کیلئے ہم وزیر خزانہ ڈاکٹرحسیب درابو کی طرف سے اس کی وکالت کرنے کی سراہنا کرتے ہیں‘‘۔انہوں نے کہا کہ حکومت ہند اور ریاستی سرکار کو جموں کشمیر میں دم توڑتے تجارت اور کاروبار کو بحال کرنے کیلئے مزید بجٹ امداد کے ساتھ سامنے آنا چاہے۔ کشمیر اکنامک فورم نے2014میں سیلاب کی وجہ سے متاثر ہوئے تاجروں کے قرضوں کی واپسی میں مزید وقت فراہم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اس مدت میں سود میں بھی چھوٹ دینی چاہئے۔انہوں نے تجارتی انجمنوں کو ریاست کی بہتر معیشت کیلئے کام کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ سیاست سے دور رہیں۔ چودھری نے کہا کہ وزیر خزانہ سے مستعفی ہونے کے مطالبے کے بجائے ہمیں ریاستی سرکار کے ہاتھ مظبوط کرنے چاہیںتاکہ وزیر ہمارا کیس مرکزی حکومت کے سامنے مضبوط اور طاقتور انداز سے پیش کرے۔