عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر// دھند کی ایک موٹی تہہ نے ہفتہ کے روز کشمیر کے کچھ حصوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ۔ادھر صبح کے وقت سرینگر سمیت کشمیر کے کئی حصوں کو گھنے دھند نے اپنی لپیٹ میں لے لیا۔دھند کی وجہ سے سرینگر ہوائی اڈے پر فلائٹ آپریشن متاثر متاثر ہوا ۔حکام نے بتایا کہ کئی پروازیں تاخیر کا شکار ہوئیں لیکن حد نگاہ میں بہتری کے ساتھ ہی آپریشن دوبارہ شروع ہوا اور پہلی پرواز صبح 11:13 بجے اتری۔صبض کے وقت گہری دھند کی وجہ سے حد نگاہ صرف 300میٹر تک رہ گئی تھی۔ اس دوران محکمہ موسمیات نے سنیچر کی رات سے کشمیر اور وادی چناب میں شدید برف باری کی پیش گوئی کی ہے۔محکمہ موسمیات نے جموں و کشمیر کے بیشتر مقامات پر 4 جنوری کی رات سے 5 جنوری (دیر رات) اور پیر کی صبح کے دوران “سب سے زیادہ سرگرمی” کے ساتھ برف باری کی پیش گوئی کی ہے۔ اس دوران کشمیر کے ساتھ ساتھ وادی چناب کے درمیانی اور بالائی علاقوں میں “بھاری برف باری” کا امکان ہے۔”عام طور پر ابر آلود موسم کی توقع ہے ہلکی سے اعتدال پسند بارش(جموں کے میدانی علاقوں)/ جموں و کشمیر کے بیشتر مقامات پر (جنوری)4 (رات)سے 5 جنوری(رات دیر سے)6جنوری کی صبح کے دوران موسم کی سب سے زیادی سرگرمی کا امکان ظاہرہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 6 جنوری کی سہ پہر سے موسمی سرگرمیوں میں بہتری متوقع ہے۔انہوں نے کہا کہ 7 سے 10 جنوری تک موسم عام طور پر ابر آلود اور خشک رہنے کی توقع ہے۔ انہوں نے کہاکہ عام طور پر 11 سے 12 جنوری تک الگ تھلگ جگہوں پر ہلکی برفباری کے ساتھ ابر آلود موسم ر ہے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ عام طور پر 13 سے 15 جنوری تک خشکی متوقع ہے۔اس کے علاوہ، انہوں نے کہا، موسمی نظام کی وجہ سے زمینی اور فضائی نقل و حمل میں خاص طور پر 5 جنوری کو عارضی خلل پڑنے کا امکان ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ “سیاحوں/ مسافروں/ ٹرانسپورٹرز کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ اس کے مطابق منصوبہ بندی کریں اور ٹریفک ایڈوائزری پر عمل کریں۔”دریں اثنا، سرینگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 1.6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ قاضی گنڈ میں منفی 6.6 ، پہلگام میں منفی 2.6 ، کوکرناگ میں منفی 5.8 اور کپواڑہ میں منفی 2.2 ریکارڈ کیا گیا۔ جموں میں کم سے کم درجہ حرارت 8.7 ، بانہال 3.0 ، بٹوٹ 6.5 ، کٹرہ 11.2 اور بھدرواہ میں 3.0 ریکارڈ کیا گیا۔
کنٹرول روم قائم
حکام نے بتایا کہ ضلعی انتظامیہ نے عوام کی مدد کے لیے کنٹرول روم قائم کئے ہیں۔خطہ پیرپنچال کے آرپار برف باری کی زدمیں آنے والے16اضلاع میں سیول اور پولیس انتظامیہ انتہائی متحرک ہے۔کنٹرول روم قائم کئے گئے ہیں تاکہ لوگ کسی بھی فوری مدد کیلئے حکام سے فوری رابطہ کرسکیں ۔قومی شاہراہ اور دیگر بین ضلعی شاہراہوں سے برف ہٹانے کیلئے محکمہ میکنکل ڈویژن تیار ہے جبکہ شہر وقصبہ کی اندرونی سڑکوں اور گلی کوچوں سے برف ہٹانے کی ذمہ داری سرینگر میونسپل کا رپوریشن اور آر اینڈ بی کو ذمہ داری رکھی گئی ہے۔ محکمہ بجلی اور جل شکتی نے بجلی اور پانی کی سپلائی میں پڑنے والی ممکنہ خلل کو دور کرنے کیلئے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی ہیں۔