سرینگر//سیاسی جماعتوں کو موجودہ صورتحال سے باہر نکالنے کیلئے مشترکہ طور پر راستہ تلاش کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے ممبر اسمبلی کولگام محمد یوسف تاریگامی نے کہا کہ انتخابی عمل کے روز جو کچھ گزشتہ روز جو کچھ دیکھا وہ پہلے نہیں دیکھا تھا۔ پارلیمانی انتخابات کے پہلے مرحلے میں ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے تاریگامی نے الزام عائدکیا کہ فورسز اہلکاروں کی طرف سے اندھا دھند طریقے سے طاقت کا استعمال کیا گیا۔ انہوں نے اس طرح کے واقعات کو شرمناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر چہ وہ انتخابات کے خلاف نہیں ہیں تاہم مرکزی و ریاستی سرکار کے علاوہ الیکشن کمیشن کو دیکھنا چاہے تھا کہ انتخابات کیلئے صورتحال کس قدر موزوں ہے۔ ممبر اسمبلی کولگام نے کہا کہ2016کی’’عوامی ایجی ٹیشن‘‘ کے دوران فورسز نے انسانی جانوں سے کھیلا اور کمسن نوجوانوں کی بصارت چھین لی،جس کے بعد دنیا کے ہر ایوان بشمول ہندوستان کے دونوں ایوانوں میں اس معاملے پر بحث ہوئی،جس کے بعد وزیر داخلہ کی قیادت مین ممبران پارلیمنٹ بھی کشمیر کے دورے پر آئے تاہم زمینی سطح پر کوئی بھی قدم نہیں اٹھایا گیا۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں سی پی آئی ایم نے یہ معاملہ اٹھایا اور اس بات کو واضح کیا کہ کشمیر امن و قانون کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ ایک سیاسی مسئلہ ہے جو کو سیاسی طور پر حل کرنے کی کوشش کی جانی چاہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دن جو واقعات پیش آئے اس کی نشاندہی پہلی ہی کی گئی تھی اور یہ کوئی نئی بات نہیں۔