سرینگر//حال ہی میں نیشنل کانفرنس میں شامل ہوئے ماہر جراح ڈاکٹر سمیر کول نے کہا ہے کہ کشمیری پنڈتوں نے پی ڈی پی اور بھاجپا کے اتحاد کے بعد ہی اپنا علاقائی تشخص کھو دیا ہے ۔نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے سمیر کول نے کہا ’’پی ڈی پی اور بھاجپا کی حکومت بنتے ہی مفتی محمد سعید نے علاقائی تشخص کو مد نظرنہ رکھتے ہوئے کشمیری پنڈت برادی کو بیچ دیا ‘‘۔سمیر کول نے کہا کہ پی ڈی پی میں چار سال رہنے کے دوران انہوں نے بی جی پی کے نظریہ اور فلسفہ کی مخالفت کی ۔پی ڈی پی اور بی جے پی کے اتحاد کو سیاسی معاہدہ قرار دیتے ہوئے سمیر کول نے کہا کہ ’’وہ پیٹ پیچھے پہلے ہی دونوں پارٹیوں کے درمیاں طے کئے گئے معاہدے سے بے خبر تھے ‘‘۔انہوں نے پی ڈی پی اور بی جے پی اتحاد کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ’’کشمیری سماج کے ایک مخصوص حصہ کشمیری پنڈت برادری کوبی جے پی کے سپرد کرنا مخلوط اتحاد میں پہلے ہی شامل تھا ۔پی ڈی پی پر اقتدار میں آنے سے پہلے مبینہ طور نرم رو علیحدگی پسند پالیسی اختیار کرنے کا اشارہ دیتے ہوئے سمیر نے کہا ’’ پی ڈی پی اور بی جے پی کے درمیان ایجنڈا ٓف الائنس دراصل علیحدگی پسندوں کے ایجنڈے کی بگڑی ہوئی تصویر ہے اور انہوں نے حریت کے طشت سے کھانے چرانے کے بعد خود کھانے کی کوشش کی ہے ،جوغلط ہے۔علیحدگی پسندوں کا ذکر کرتے ہوئے سمیر کول نے کہا کہ گذشتہ 60برسوں کے دوراں25فیصد جگہ حریت پسندوں کے لئے مخصوص رکھی گئی ہے جس میں وہ اپنے سیاسی نظریات کے لئے استعمال کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ حریت پسندوں کو ملکی فلسفے اور سیاسی نظریہ سے اختلاف ہے تاہم انہیں عدم تشدد کا راستہ اختیار کر کے اپنی سیاست کرنے کا پورا حق ہے ۔ پی ڈی پی پر الزام عائد کرتے ہوئے سمیر کول نے کہا کہ علیحدگی پسندوں کی سیاست میں شمولیت کے بعد ہی پی ڈی پی حکمرانی ،تعمیر وترقی اور مین سٹریم سیاست کی باتیں کرتی ہیں۔