سرینگر//دلی کے تہار اورکٹھوعہ جیل جموں میں کشمیری نظربندوں پرمبینہ قاتلانہ حملوں کیخلاف جامع مسجد سرینگرمیںمشترکہ مزاحمتی قیادت کی اپیل پر لوگوں نے احتجاجی دھرنا دیا۔مشترکہ مزاحمتی قیادت کی اپیل پر جمعرات کو نماز ظہر کی ادائیگی کے بعدبیسیوں لوگ جامع مسجد کے باہرجمع ہوئے اور نوہٹہ چوک تک جلوس نکالا۔مظاہرین نے تہار جیل دلی اور کٹھوعہ جیل جموں میں کشمیری نظربندوں پر کئے گئے مبینہ قاتلانہ حملوں کیخلاف زورداراحتجاج کیا۔احتجاجی مظاہرین ریاست سے باہر کی جیلوں میں مقید نوجوانوں کو وادی کی جیلوں میں منتقل کرنے کا مطالبہ کررہے تھے۔احتجاج میں غلام نبی زکی، محمد رفیق اویسی، نور محمد کلوال، مشتاق احمد صوفی، محمد یوسف نقاش، شیخ عبدالرشید، ایڈوکیٹ یاسر رئوف دلال، امتیاز حیدر،محمد جمال بچھو، مدثر ندوی،عمر عادل ڈار،محمد یاسین ، فاروق احمد سوداگر،غلام محمد ڈار، رمیز راجہ نے شرکت کی۔مظاہرین نے جموںوکشمیر اور بھارت کی مختلف ریاستوں کی جیلوں بشمول تہاڑ جیل ،کھٹوعہ ، ادھمپور ، کورٹ بلوال وغیرہ میں مقید کشمیری سیاسی نظر بند رہنمائوں اور کارکنوں کے ساتھ ظلم و زیادتی اور غیر انسانی سلوک روا رکھنے اور انکی حالت زار پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ان قیدیوں کے تئیں جیل حکام کے ناروا سلوک کو حقوق بشر کے عالمی اداروں کیلئے چشم کشا قرار دیا۔مظاہرین نے کہا کہ کشمیری سیاسی محبوسین کوئی عادی مجرم نہیں ہیں بلکہ کشمیر میں عوامی سطح پر تسلیم شدہ سیاسی جماعتوں کے قائدین اور کارکنان ہیں اور جیل حکام کی جانب سے ان لوگوں کے ساتھ جس قسم کا برتائو کیا جارہا ہے اور ان کو بنیادی سہولیات سے محروم رکھا جارہا ہے وہ ہر لحاظ سے قابل مذمت ہے ۔