سرینگر// حریت(ع) نے کہاہے کہ حکومت ہندوستان کے وزراءاور اعلیٰ فوجی جرنیلوں کی جانب سے کشمیری عوام کے خلاف بر سر جنگ ہونے کے اعتراف نے کشمیرمیں ایک خطرناک صورتحال کو جنم دیا ہے اور کشمیری عوام کے خلاف حکومتی سطح کی جارحیت عروج پہنچ چکی ہے ۔ نہتے عوام کو تختہ مشق بنایا جارہا ہے نوجوانوں ، طالب علموں اور حکومتی زیادتیوں کےخلاف بر سر احتجاج عوام کو طاقت اور تشدد کے ذریعے دبانے کےلئے غیر جمہوری اور غیر اخلاقی حربے بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ اس جارحانہ عمل کے نتیجے میں حال ہی میں ایک اور نوجوان شوپیاں ڈگری کالج کے طالب علم عادل فارق ماگرے کو فورسز نے گولی مار کر ابدی نیند سلادیا۔حریت(ع)کی ایگزیکیٹو کونسل ، جنرل کونسل اور ورکنگ کمیٹی کا ایک مشتر کہ اجلاس حریت صدر دفتر پر حریت چیئرمین میرواعظ عمر فاروق کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں حریت ایگزیکیٹو اراکین پروفیسر عبد الغنی بٹ ،بلال غنی لون، محمد مصدق عادل ، مولانا مسرور عباس انصاری، مختار احمد وازہ کے علاوہ حریت کانفرنس کی جنرل کونسل اکائیوں اور ممبران ورکنگ کمیٹی نے شرکت کی۔ اجلاس میں موجودہ سیاسی صورتحال پر تفصیل کےساتھ غور و خوض کیا گیا ۔بیان کے مطابق اجلاس میں پچھلے دو ماہ سے طلباءجو کشمیر میں ہورہی زیادتیوں اور حصول حق خود ارادیت کےلئے جد وجہد کر رہے ہیںپرجس طرح تشدد اور طاقت کا استعمال کیا جارہا ہے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے انسانیت کش اور ظالمانہ قرار دیا گیا۔اجلاس میں کہا گیا کہ حکومتی سطح کے ان جارحانہ رویوں کے ردعمل میں کشمیری عوام میں غم و غصہ مزید وسیع اور گہرا ہوتا جا رہا ہے اور بھارت کے پالیسی ساز اگر یہ سمجھتے ہیں کہ اس طرح کے جارحانہ حربوں سے وہ یہاں کی مزاحمتی قیادت اور عوام کو دبانے میں کامیاب ہوسکتے ہیں تو یہ ان کی شدید غلط فہمی ہے بلکہ اس قسم کے جارحانہ حربوں کے نہ صرف یہ کہ الٹے نتائج برآمد ہورہے ہیں بلکہ مزاحمتی قیادت کےلئے اپنے جد وجہد کے ہدف کو پانے کےلئے راستے اور بھی آسان اور ہموار ہوتے جارہے ہیں۔اجلاس میں کہا گیا کہ بھارتی ایجنسیوں کی طرف سے تحقیق اور تفتیش کے نام پر مزاحمتی کارکنان اور تاجر پیشہ افراد کو ہراساں کرنے اور مزاحمتی قیادت کو بدنام کرنے کا جو مذموم عمل شروع کیا گیا ہے اور جس میں بھارت کی بیشتر ٹیلی ویژن چینلوں کی طرف سے حکومتی ایجنسیوں کی معاونت کا کردار ادا کیا جارہا ہے کا بنیادی مقصددر اصل حریت پسند قیادت کو مرعوب کرنا اوریہاں کی اقتصادیات کو شدید نقصان پہنچانا ہے تاہم اس قسم کے حربوں سے تحریک پسند قیادت کو مرعوب نہیںکیا جاسکتا بلکہ ہماری جد وجہد اور زیادہ شدت کیساتھ جاری و ساری رہیگی۔ اجلاس میں حریت میڈیا ایڈوئزر ایڈوکیٹ شاہد السلام کی رہائش گاہ پر بھارت کی تحقیقاتی ایجنسیوں کی جانب سے چھاپے اور تلاشی کی پُر زور مذمت کرتے ہوئے اسے سیاسی انتقام گیری سے تعبیر کیا گیا۔ اجلاس میں موصوف کی مسلسل خانہ نظر بندی کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ انہیں آئے روز اپنی رہائش گاہ میں نظر بند کر کے ان کی پُر امن سیاسی سرگرمیوں کو مسدود کیا جارہا ہے جو کہ ہر لحاظ سے غیر اخلاقی اور غیر جمہوری ہے۔جلاس میںکشمیری عوام سے مشترکہ مزاحمتی قیادت کی جانب سے جمعتہ المبارک 09 جون 2017 کو دی گئی احتجاجی ہڑتال کی کال کو کامیاب بنانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا گیا کہ حریت کانفرنس تحریک آزادی کو منطقی انجام تک پہنچانے کےلئے جد وجہد جاری رکھے گی۔