کشتواڑ//ملک کے مختلف حصوں میں حصول تعلیم کی خاطر جانے والے کشمیری طلباء کو تشدد کا نشانہ بنائے جانے کی مذمت کرتے ہوئے امیر اعلیٰ تحریک صوت الاولیاء ضلع کشتواڑنے کہا ہے کہ جموں کشمیر کے نوجوان جو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے لئے ریاست سے باہر جاتے ہیں ان میں سے کئی نوجوانوں نے اپنی جان گنوادی، اُن کے ہوسٹلوںاور کرائے کے کمروں پر حملے کئے گئے اور جو والدین اپنے بیٹے کو ڈاکٹر یا انجینیر دیکھنا چاہتے تھے اُن والدین کے گھروں میں خلافِ توقع اُن کے بیٹوں کی لاشوں کو اُن کی آغوش میں ڈال دیا۔ یعنی کچھ عناصر نے حکومت ہند کو بدنام کرنے کے لئے دہشت پھلا رکھی ہے۔انہوں نے بتایا کہ ہم وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ اور موجودہ ریاستی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ہمارے بچوں کی سکورٹی کو مد نظر رکھتے ہوئے تحفظ عطا کریں چاہیے وہ پروٹیکشن کے طور پر اُن بچوں کے ہوسٹلوں میں مقرر کئے جائیں اور اُن کالجوںمیں جہاں ہمارے نوجوان اپنا مستقبل اور اپنے والدین کے خوابوں کی تعبیر ڈھونڈرہے ہیں۔ اس کے علاوہ امیر نے ایڈمنسٹریشن سے مطالبہ کیا کہ وہ کشتواڑ مین نوجوانوں میں بڑھتی ہوئی منشیات کی بیماری کو روکنے کے لئے کوئی سخت قدم اُٹھائیں جس سے سینکڑوں گھر برباد ہونے سے بچ سکیں گے۔ اس بیماری کے علاج کے لئے ہم سب کو مل کر کاروائی کرنی ہوگی۔ ہزاروں والدین کو اپنے بچوں پر نظر رکھنی ہوگی اور اس منشیات کی بیماری کے سزا وار وہ والدین ہیں جو اپنے بچوں کو ضرورت سے زیادہ پاکٹ منی فراہم کرتے ہیں اور وہ بچے آہستہ آہستہ بُری عادتوں میں گرفتار ہو جاتے ہیں۔امیر نے بتایا کہ ہمارا مقصد صرف انسانیت کو بچانا ہے نہ کہ کسی قوم کو ، تحریک صوت الاولیاء کا مشن اولیاء کرام کی آواز کو گھر گھر پہنچانا اور امن و امان قایم رکھنا ہے۔