سرینگر//حریت (ع) نے نریندر مودی کے بیان پر ردعمل ظاہرکرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری عوام نہ تو Tourism کیخلاف ہیں اور نہ Terrorism کے ساتھ ہیں کیونکہ کشمیری عوام نہ تو دہشت گرد ہیں اور نہ تعمیر و ترقی کیخلاف بلکہ یہاں کے عوام اُس دیرینہ تنازعہ کشمیر کا ایک آبرومندانہ حل چاہتے ہیں جو جنوب ایشیائی خطے کے کروڑوں عوام کے محفوظ مستقبل کی راہ میں سوالیہ نشان بن کر رہ گیا ہے ۔بیان میں کہا گیا کہ مسئلہ کشمیر محض کوئی سڑک ،پانی یا بجلی کا مسئلہ نہیں ہے بلکہ سوا کروڑ کشمیری عوام کے سیاسی مستقبل کے تعین کا مسئلہ ہے جسکو سیاسی دور اندیشی اور سیاسی عزم سے عبارت اقدامات کے ذریعے ہی حل کیا جاسکتا ہے جبکہ بھارت کی سیاسی قیادت نے آج تک اس مسئلہ کو اس کے تاریخی تناظر میں حل کرنے کے بجائے اس مسئلہ کو محض امن و انتظام کا مسئلہ سمجھ کر نظر انداز کیا ہے۔بیان میں کہا گیا کہ کشمیری نوجوان نہ تو انتہا پسند ہے اور نہ وہ شوقیہ اپنے ہاتھوں میں پتھر اٹھاتے ہیں بلکہ یہ اُس ظلم، تشدد اور زیادتی کا ردعمل ہے جو گزشتہ کئی دہائیوں سے ان پر ڈھایا جارہا ہے اور آج بھی یہاں کے ہزاروں نوجوان کشمیر اور بھارت کی دیگر ریاستوں کی جیلوں میں قید و بند کی صعوبتیں برداشت کررہے ہیں ۔