سرینگر//حریت(ع) نے جموںوکشمیر اور بھارت کی مختلف ریاستوں کے جیلوںمیں مقید ہزاروں کشمیری سیاسی نظر بندوںکو عید سے قبل رہا کئے جانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان قیدیون کو جیلوں میں بدترین سیاسی انتظام گیری کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور جیلوں میں ان لوگوں کو جن میں کمسن بچوں سے لیکر80سال تک کے بزرگ اور خواتین شامل ہیں ہر طرح کی سہولیات اور مراعات سے محروم رکھا جارہا ہے ۔بیان میں کہا گیا کہ جموںوکشمیر جہاں عملاً فوج کی حکمرانی ہے اور ہر جائز آواز کو طاقت اور تشدد کے بل پر کچلنے کا قانون عملاً نافذ ہیں میں جمہوری اور انسانی قدروں کو بڑی بے دردی کے ساتھ پامال کیا جارہا ہے ۔بیان میں کہا گیا کہ کشمیر اور بھارت کی دیگر ریاستوں کی جیلوں جن میں سرینگر سینٹرل جیل ،تہاڑ جیل دہلی، امپھالا جیل کورٹ بلوال، ادھمپور ، کٹھوعہ، ہیرا نگر شامل ہیں میں مقید نظر بند کشمیری سیاسی قیدیوںکو کسمپرسی کی حالت میں زندگی گزارنے پر مجبور کیا جارہا ہے اور کئی جیلوں میں تو ان لوگوں کو پیشہ ور مجرموں کے ساتھ رکھا گیا ہے جس کی وجہ سے ان لوگوں کی زندگیوںکو شدید خطرات لاحق ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ کشمیریوں کی جائز جدوجہد کو کچلنے کیلئے پولیس اور فورسز کے علاوہ NIA اور ED جیسی ایجنسیوں کو استعمال میںلاکر کئی سرکردہ مزاحمتی قائدین کو نام نہاد کیسوں میں پھنسا کر دہلی کی تہاڑ جیل میںمقید کردیا گیا ہے اور ان کی مدت قید کو مختلف حربے بروئے کار لاکر بلا وجہ طول دیا جارہا ہے۔بیان میں حقوق بشر کے عالمی اداروں پر زور دیا گیا کہ وہ ان کشمیری سیاسی نظر بندوں کی حالت زار کا مشاہدہ کرنے کیلئے اپنی ٹیم روانہ کریں اور بھارت پر دبائو ڈالے کہ وہ ان قیدیوں کے تئیں روا رکھے جارہے غیر انسانی سلوک کو فوری طور بند کرے۔