مظفر آباد//حزب سربراہ اور متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین سید صلاح الدین نے کہا ہے کہ بھارت کی عسکری و سیاسی قیادت کشمیری عوام کی نسل کشی کی پالیسی پر گامزن ہے اور عالمی انسانی حقوق کے ادارے خاموش تماشائی کیوں ہیں؟صلاح الدین نے پریس کے نام جاری ایک بیان میں کہا کہ نہتے لوگوں پر گولیاں اور پیلٹ چلائے جارہے ہیں اور بھارتی نیتا، فوجی ماہرین اور حکام اس کا بھونڈا جواز پیش کر رہے ہیں،حریت پسند قیادت اور کارکنان کو جیلوں اور تعذیب خانوں میں شدید اذیت کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ حال ہی میں رہا کی گئی دختران ملت کی سربراہ آسیہ اندرابی ،جو مختلف عوارض میں مبتلا ہیں،کو دوبارہ پابند سلاسل کرنے کیلئے ان کے گھر پر چھا پے مارے جارہے ہیں،حالانکہ یہ حقیقت اپنی جگہ واضح ہے کہ آسیہ اندرابی نہ ہی ایسے حربوں سے ماضی میں کبھی مرعوب ہوئی ہیں اور نہ کبھی ہونگی بلکہ ان کا عزمِ جدوجہد اس طرح مزید بڑھ جاتا ہے ۔ جہاد کو نسل کے سربراہ نے کہا کہ ایک منصوبہ بند طریقے سے تحریکی قیادت اور کارکنا ن کو جسمانی طور پر ناکارہ بنانے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔ صلاح الدین نے کہاکہ کشمیریوں پر یہ مظالم پوری قوت سے جاری ہیں او ر اس پالیسی میںبھارتی فوج کے سربراہ بپین راوت اور وزیر اعظم نریندری مودی ایک پیج پرہیں۔انہوں نے کہاکہ عالمی انسانی حقوق کے ادارے بے بسی اور مجرمانہ خاموشی اختیار کر کے ظالم و جابر قوتوں کو کشمیر یوں کا قتل عام کرنے کا بھی لا ئیسنس فراہم کر رہے ہیں جو انتہائی تشویشناک اور قابل مذمت ہے ۔سید صلاح الدین نے حریت پسند عوام کے جذبہ اور عزم جدوجہد کو سراہتے ہوئے واضح کیا کہ ظلم ہے، بڑھ جاتا ہے تو مٹ جاتا ہے۔ انشاء اللہ ظلم و جبر کا خاتمہ ضرور ہو گا اورغاصب و قا بض قوتوں سے جموں و کشمیر کا خطہ ضرورآزاد ہو گا۔