عظمیٰ نیوز سروس
سرینگر//پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے پیر کے روز مرکزی وزیر داخلہ سے اپیل کی ہے کہ وہ کشمیریوں کو اوور گرائونڈ ورکروںکے طور پر نہیں بلکہ عام شہریوں کی حیثیت سے دیکھیں۔انہوںنے کہا’’ میں وزیر داخلہ سے اپیل کرتی ہوں کہ کشمیریوں نے ملی ٹینسی کے خلاف آوازبلند کی ہے ، براہ کرم ایک قدم آگے بڑھائیں اور کشمیریوں کو عام شہریوں کے طور پر دیکھیں‘‘۔محبوبہ مفتی نے یہ بات جنوبی کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہی۔انہوںنے بانڈی پورہ اور کولگام میں دو نوجوانوں کی ہلاکتوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا’’میں لیفٹیننٹ گورنر سے بھی اپیل کرتی ہوں کہ کشمیریوں کو بغیر ثبوت کے OGW قرار دے کرنشانہ نہ بنایا جائے‘‘۔انہوںنے کشمیر میں نوجوانوں کی اندھا دھند گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سینکڑوں افراد کو حراست میں لیا جا رہا ہے جو کہ درست نہیں ہے۔انہوں نے کہا’’ پہلگام بھائی چارے کی علامت رہا ہے۔ جب ملی ٹینسی اپنے عروج پر تھی تب بھی یہاں کے لوگوں نے خاص طور پر امرناتھ یاترا کے دوران ہم آہنگی کو برقرار رکھا‘‘۔محبوبہ نے کہا کہ پہلگام کے لوگ ہمیشہ دو محاذوں فوج اور ملی ٹینٹوںکا سامنا کرتے رہے ہیں۔ حالیہ حملہ ان کے لیے ایک بہت بڑا صدمہ ہے جسے انہوں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا۔انہوں نے حکومت سے اپیل کی کہ مقامی لوگوں کی کاوشوں کو تسلیم کیا جائے اور انہیں ہراساں نہ کیا جائے۔انہوں نے کہا’’انہوں نے زخمی سیاحوں کی جان بچانے کیلئے ہر ممکن کوشش کی، یہاں تک کہ خون بھی عطیہ کیا۔ مجھے بتایا جا رہا ہے کہ اس کے باوجود ان لوگوں کو پولیس اسٹیشنوں میں بلایا اور حراساں کیا جا رہا ہے‘‘۔محبوبہ مفتی نے کہا’’میں وزیر داخلہ سے اپیل کرتی ہوں،ان لوگوں نے ہمدردی دکھائی، بچائو کے عمل میں حصہ لیا اور زخمیوں کو منتقل کرنے میں تعاون کیا۔ ان کا شکریہ ادا کیا جانا چاہیے، نہ کہ انہیں ہراساں کیا جائے‘‘۔انہوں نے حکومت سے سیاحتی مقامات کو محفوظ بنانے کا مطالبہ کیا تاکہ سیاح کشمیر آتے رہیں۔