سرینگر//جماعت اسلامی کے ترجمان ایڈوکیٹ زاہد علی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ گنوپورہ شوپیان میں فوجی اہلکاروں کے خلاف وہاں تین بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو بلاوجہ فائرنگ سے قتل کرنے کے سلسلے میں مقامی پولیس تھانہ میں درج ایف آر کو جس طرح سپریم کورٹ نے بے اثر بنادیا اور پولیس کے نام واضح احکامات جاری کردئے کہ اس کیس میں کوئی تحقیقاتی عمل شروع نہ کیا جائے‘ سے واضح ہوتا ہے کہ کشمیری عوام کے جان و مال کو کوئی تحفظ حاصل نہیں ہے اور یہاں تعینات بھارتی فورسز اہلکار جس طرح چاہیں ان کی جان و مال اور عزت کو ماپال کرسکتے ہیں۔ بظاہر عدالت ہی بے کس عوام کے لیے ان حالات میں ایک سہارا تھا۔ ماہرین قانون اور انصاف اس فیصلے پر انگشت بدنداں ہیں اور حیران وسرگرداں ہیں کہ عدلیہ کا یہ فیصلہ کس بنیاد پر حق بجانب قرار دیا جاسکتا ہے۔