اسلام آباد// پاکستان کا کہنا ہے کہ اسلامی ممالک کی تنظیم او آئی سی نے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے حق میں ایک قرارداد منظور کرکے کشمیر پر پاکستان کے موقف کی کھل کر حمایت کی ہے۔پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا ہے’’او آئی سی کے وزرائے خارجہ 18-19اکتوبر کوتاشقند میں 43ویں اجلاس کیلئے ملے جس میں کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال پر بھی ایک قرارداد منظور کی گئی۔ دفتر خارجہ کا مزید کہناتھا ’’اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل قراردادوں کے عین مطابق کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت کرکے گروپ نے کشمیر کے جائز کاز کی ناقابل تبدیلی حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے بے گناہ کشمیریوں کی ہلاکتوں کی شدید الفاظ میں مذمت کی‘‘۔پاکستانی دفتر خارجہ کا مزید کہناتھا’’گروپ کا مزید کہناتھا کہ برہان وانی کی ہلاکت کے بعد کرفیو کے باوجود نہتے کشمیریوں کا احتجاج بھارت کے خلاف ریفرنڈم تھا‘‘۔گرو پ نے کشمیر کی مقامی تحریک کو دہشت گردی سے جوڑنے کی بھارتی کوششوں کو بھی مسترد کردیا۔دفتر خارجہ کے مطابق گروپ نے جموں وکشمیر کو بھارت کے درمیان بنیادی تنازعہ قرارد یتے ہوئے کہا کہ کشمیر حل کئے بغیر جنوبی ایشیاء میں قیام امن کے بارے میں سوچا بھی نہیں جاسکتا ہے جبکہ گروپ نے کشمیر ہلاکتوں پر عالمی خاموشی پر بھی افسوس کا اظہار کیا۔ گروپ نے کشمیری قائدین کی مسلسل نظر بندی کی مذمت کرتے ہوئے اسے چلنے اور رائے کی آزادی کے منافی قرار دیا ۔جموں وکشمیر کے عوام کو کشمیر تنازعہ میں بنیادی فریق قرار دیتے وئے گروپ نے منظور شدہ قرار داد میں کہا کہ انہیں بھی ہندوپاک مذاکرات میں شامل کیاجائے۔قراردا د میں اس بات پرافسوس کا اظہار کیاگیا کہ بھارت او آئی سی کے فیکٹ فائنڈنگ مشن کو کشمیر جانے کی اجازت نہیں دے رہا ہے۔