سرینگر// مرکزی کانگریس نے جموں کشمیر کی سیکورٹی صورتحال کو تشویش ناک قرار دیتے ہوئے الزام عائد کیاہے کہ ریاست میں بھاجپا کی طرف سے پروپگنڈہ کے نتیجے میں حالات خراب ہوئے،جبکہ اس بات کا بھی انکشاف کیا کہ مخلوط سرکار میں شامل دونوں جماعتوں کے درمیان واضح اختلافات موجود ہیں۔ کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر پون کمار بنسل نے سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھاتیہ جنتا پارٹی جموںوکشمیر میں پارٹی مفادات سے بالا تر ہوکر حکومت سازی کرنے میں ناکام رہی ۔ انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اس جماعت نے صرف اور صرف پروپگنڈا کیا اور پی ڈی پی کی مدد سے جموںوکشمیر میں حکومت بنائی جبکہ دونوں پارٹیوں کے درمیان واضح اختلاف کے نتیجے میں کشمیر کی صورتحال دن بدن ابترہوتی جارہی ہے ۔ کانگریس کے سینئر لیڈر پون کمار بنسل نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے پارٹی مفاد کے باعث ریاست میں سیاحت ، معیشت اور تعلیم بری طرح سے متاثر ہوئی ۔ ان کا کہنا تھا کہ جموںوکشمیر میں سیکورٹی صورتحال انتہائی ابتر ہے جبکہ ملکی سطح پر بھی بی جے پی کی حکومت کے نتیجے میں ہی سلامتی صورتحال خراب ہوتی جارہی ہے اور ملکی عوام اس وقت عدم تحفظ کے شکار ہورہے ہیں ۔ کانگریس کے سینئر لیڈر نے بتایا کہ اگرچہ بھاجپا نے جموںوکشمیر میں پی ڈی پی کے ساتھ حکومتی اتحاد کر رکھا ہے تاہم بی جے پی نے پارٹی بنیادوں سے اوپر اٹھ کر جموںوکشمیر میں صرف اور صرف پروپگنڈا مہم چلائی اور اس کا نتیجہ کشمیر کے موجودہ صورتحال ہے ۔ انہوں نے کہا ’’ جب سے بھاجپا نے ملک میں دور اقتدار سنبھالا ہے ملک کی داخلی اور خارجی سیکورٹی صورتحال ابتر ہوئی ہے جبکہ ملک بھر میں لوگ خود کو غیر محفوظ تصور کر رہے ہیں‘‘ ۔بنسل کا کہنا تھا ’’ لوگوں کو کیا پہننا چاہئے اور کھانا چاہئے اب اس کا فیصلہ بھی بھاجپا حکومت ہی کرے گی کیونکہ اس کی اتحادی جماعتوں نے ملک میں دہشت مچا رکھی ہے‘‘ ۔ اس موقعہ پر انکے ہمراہ ریاستی کانگریس کے صدر غلام احمد میر اور دیگر مقامی سنیئر کانگریس لیدران بھی موجود تھے