وڈودرا //ویشو ہندو پریشد کے لیڈر پروین توگڑیا نے جمعہ کو کہا ہے کہ سیکورٹی فورسز پر ہونے والے حملوں کو روکنے کیلئے کشمیر پرکارپیٹ بمباری کی جانی چاہئے۔ بھگوان پرشو رام کی جینتی کے موقعے پر صحافیوں سے بات کرتے ہوئے توگڑیا نے کہا ’’ اوڑی اور کپوارہ حملوں کے بعد حکومت کو حملے روکنے کیلئے کشمیر پر شدید بمباری کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ فوجی کمپوں پر حملوں اور پتھر بازی کو جنگ سمجھنا چاہئے اور حکومت کوکشمیرپر شدید بمباری کرنی چاہئے۔وی ایچ پی صدرنے حکومت پر زور دیا ہے کہ جنگجووں کی تلاش کا کام شروع کیا جانا چاہئے جو سیکورٹی فورسز کے خلاف جنگ میں برسرپیکار ہیں۔ انہوں نے کہا ’’ کشمیر میں عام شہریوں اور فوج کے درمیان دشمنی میں اضافہ ہوا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ ہمیں ان پر کوئی رحم نہیں کرنا چاہئے اور ان پر بمباری کرنی چاہئے ورنہ دشمن پوری ریاست میں پھیلیں گے اور ملک کو ٹکڑوں میں تقسیم کرنے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے سال 2015میں وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے ریاست جموں و کشمیر کیلئے منظور کئے گئے 80ہزار کروڑ روپے کے ترقیاتی منصوبے پر بھی نظرثانی کرنے کا بھی مطالبہ کیا ۔ پروین توگڑیا نے کہا کہ یہ پیسہ ملک میں کسانوں کی بہتری کیلئے استعمال کیا جانا چاہئے جو کسمپرسی کی حالت میں رہ رہے ہیں۔