خالدگل
اننت ناگ//کشمیرمیں بید کی لکڑی سے بنے کرکٹ بیٹوں کوبیوروآف انڈین سٹینڈارڈس (بی آئی ایس )آئی ایس آئی مارک کے دائرے میں لانے نے بیدکی لکڑی سے کرکٹ کے بلے تیار کرنے والوں کے چہروں پرمسکراہٹ لائی ہے اور انہوں نے اس قدم کوان کے ہنر کوعالمی سطح پر تسلیم کئے جانے سے تعبیرکیا ہے۔کشمیربیٹ ایسوسی ایشن کے صدرفوزالکبیرنے کہا،’’یہ معیارسازی ایک سنگ میل ہے۔اس سے ہمارے مقامی مصنوعات کی عالمی سطح پرقدربڑھ جاتی ہے اور مقامی دستکاروں اورہنرمندوں کو اس ورثہ کومحفوظ رکھنے کیلئے حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔BIS نے 18 دسمبر کو کشمیر بیٹ ایسوسی ایشن (KBA) ہینڈی کرافٹس انڈسٹریل کوآپریٹو لمیٹڈ کے ساتھ ایک میٹنگ کی تاکہ پیشہ ورانہ گریڈ کشمیر ولو کرکٹ بیٹس کے لیے معیاری پروٹوکول قائم کیا جا سکے۔KBA، جو انڈین سوسائٹیز رجسٹریشن ایکٹ کے تحت کام کرتا ہے، ڈائریکٹوریٹ آف ہینڈی کرافٹ اینڈ ہینڈلوم، سے رہنمائی حاصل کرتا ہے۔میٹنگ میں اس بات کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کی گئی کہ کشمیر ولو کرکٹ بلے اعلیٰ ترین پیشہ ورانہ معیارات پر پورا اتریں، جس سے وہ اپنے عالمی ہم منصبوں کے ساتھ مسابقتی بنیں۔کبیر نے کہا،’’یہ اقدام بین الاقوامی مارکیٹ میں کشمیر ولو کی شبیہہ کو بہتر بنائے گا، برآمدات کے لیے نئی راہیں کھولے گا، اور کھیلوں کے سامان کی تیاری میں ہندوستان کی ساکھ کو تقویت دے گا۔‘‘یہ تسلیم اس سال اکتوبر میں حکومت ہند کی طرف سے کشمیر ولو کرکٹ بیٹ کو دستکاری کے طور پر تسلیم کرنے کے بعد ہے۔گریٹ انڈیاسپورٹس لمیٹڈ، جس کے بلے کو 2021 میں آئی سی سی کی منظوری ملی، کی کامیابی نے کشمیر ولو کی بین الاقوامی صلاحیت کو ظاہر کیا ہے، جس سے صنعت میں مزید تبدیلی کی ترغیب دی گئی ہے۔کبیر نے کہا، ’’یہ کامیابی تمام بلے بنانے والوں کی ایک اجتماعی فتح ہے جنہوں نے بین الاقوامی سطح پر اپنی موجودگی قائم کرنے کے لیے انتھک محنت کی ہے۔‘‘انڈسٹری اب جیوگرافیکل انڈیکیشن (GI) ٹیگ کی پیروی کرنے کے لیے تیار ہے، جو کشمیر ولو کرکٹ بیٹس کی منفرد شناخت کو محفوظ رکھے گا۔مالی امداد، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، اور ہموار برآمدی عمل کے ذریعے حکومت کی مدد کا مقصد صنعت کو پھر سے جوان کرنا ہے۔کبیر نے کہا،’’ان اقدامات سے کشمیر ولو کی عالمی مسابقت میں اضافہ ہونے کی توقع ہے جبکہ پیشہ ورانہ کھیلوں کے سازوسامان کی تیاری میں ہندوستان کی پوزیشن کو مضبوط کریں گے۔‘‘