ڈاکٹر منگلا رائے کمیٹی جامع زرعی ترقیاتی پروگرام کا جائزہ وزیر اعلیٰ کو پیش
سرینگر//وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کل کہا کہ جموں و کشمیر میں ’ڈیسٹینیشن ویڈنگ ٹورازم‘ کی بے پناہ صلاحیت موجود ہے اور اس صلاحیت کو بروئے کار لانے کی کوششیں جاری ہیں تاکہ کشمیر زمین پر جنت سے ابھر کر ملک کی منزل کی شادی کی راجدھانی بن سکے۔ شیر کشمیر انٹرنیشنل کنونشن سنٹر (SKICC) میں کل انڈین چیمبر آف ایونٹ انڈسٹری (ICEI) کے زیر اہتمام ہندوستان-2025 ویڈنگ پلانرز ایکسپو کا افتتاح کرنے کے بعد اپنے خطاب میں، وزیر اعلیٰ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ جموں و کشمیر دنیا بھر میں اپنی خوبصورتی کے لیے جانا جاتا ہے اور یہاں تفریحی سیاحت، ایڈونچر ٹورازم، یاتریوں کی سیاحت یا سرحدی سیاحت جیسی دیگر باقاعدہ سیاحتی سرگرمیوں کے علاوہ ڈیسٹینیشن ویڈنگ ٹورازم کے بے پناہ امکانات ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’ویڈ ان کشمیر‘ کی ٹیگ لائن ایک ٹیگ لائن سے زیادہ ہے کیونکہ یہ ایک ایسی تحریک ہے جو کشمیر کی قدرتی خوبصورتی کو خوشحالی کے انجن میں بدل دے گی، جس سے اس خطے کے لیے عالمی سطح پر روشنی اور اس سے وابستہ ترقی ہوگی۔وزیر اعلیٰ نے مزید کہا کہ پہلے زمانے میں کوئی بھی بالی ووڈ فلم مکمل نہیں ہوتی تھی اور نہ ہی کوئی پروڈیوسر اس وقت تک فلم تیار کرتا تھا جب تک کشمیر میں گانے کی تصویر کشی نہیں کی جاتی تھی۔انہوں نے مزید کہا کہ بہت ساری منفرد منزلیں ہیں جو قابل توجہ ہیں کہ حکومت سیاحت کے نقشے پر واپس لانا چاہتی ہے۔وزیر اعلیٰ نے آئی سی ای آئی کی انتظامیہ سے بھی کہا کہ وہ جموں و کشمیر حکومت کے ساتھ مل کر کام کریں تاکہ وادی کشمیر کے خوبصورت مناظر اس سے کہیں زیادہ پروان چڑھ سکیں جس کے لیے وہ جانا جاتا ہے۔ انہوں نے ان سے یہ بھی کہا کہ وہ اپنے اپنے مقامات پر مثبت پیغام لے جائیں اور جموں و کشمیر کی سیاحت کے برانڈ ایمبیسیڈر کے طور پر کام کریں۔وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر ICEI کے ’’کنونشنز‘‘ میگزین کا اجراء بھی کیا۔ادھرڈاکٹر منگلارائے ،معروف زرعی سائنسدان اور سابق ڈائریکٹر جنرل اِنڈین کونسل آف ایگری کلچر ریسرچ ( آئی سی اے آر) کی سربراہی میں ’جامع زرعی ترقیاتی پروگرام ( ایچ اے ڈِی پی) کی اعلیٰ کمیٹی نے کل وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ سے ملاقات کی اور جموں و کشمیر میں زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کی ترقی کے لئے ایچ اے ڈی پی کی عمل آوری کی پیش رفت سے آگاہ کیا۔ کمیٹی اراکین میں سیکرٹری نیشنل اکیڈمی آف ایگری کلچرل سائنسز (این اے اے ایس)ڈاکٹر پی کے جوشی، سابق ڈائریکٹرآئی اے آر آئیڈاکٹر ایچ ایس گپتا،وائس چانسلر سکاسٹ کشمیرپروفیسر نذیر احمد گنائی،وائس چانسلر سکاسٹ جموں ڈاکٹر بی این ترپاٹھی اور سابق وائس چانسلر ڈاکٹر جے پی شرما بھی موجود تھے دورانِ بات چیت ڈاکٹر منگلا رائے نے’ جامع زرعی ترقیاتی پروگرام( ایچ اے ڈِی پی)‘ کا مجموعی خاکہ پیش کیا اور پروگرام کے اَقدامات پر جامع دو سالہ پیش رفت رِپورٹ پیش کی۔ اُنہوں نے پروگرام کی مؤثر عمل آوری اور اس کے اثرات بڑھانے کے کئے کئی تجاویز بھی پیش کیں۔اُنہوں نے وزیر اعلیٰ کو ایپکس کمیٹی کے رول سے بھی آگاہ کیا اور بتایا کہ یہ کمیٹی جامع زرعی ترقیاتی حکمت عملیوں کے ذریعے ایچ اے ڈِی پی کی نگرانی اور عمل آوری کی ذمہ دار ہے تاکہ زرعی شعبے کو جدید بنایا جا سکے اور کسانوں کے سماجی و اِقتصادی حالات میں بہتری لائی جا سکے۔ڈاکٹر منگلا رائے نے وزیر اعلیٰ کو اپیکس کمیٹی کے ذریعے’جامع زرعی ترقیاتی پروگرام ( ایچ اے ڈِی پی)‘ جاری تین روزہ مڈ ٹرم جائزہ (2023-2025)کے بارے میں بھی بتایا جس کا آغاز کل سے شیر کشمیر یونیورسٹی آف ایگری کلچرل سائنسز اینڈ ٹیکنالوجی(سکاسٹ) کشمیر میں ہو چکا ہے اور آئندہ دو روز تک یہ مشاورت جاری رہے گی تاکہ’جامع زرعی ترقیاتی پروگرام ( ایچ اے ڈِی پی)‘ کے تمام اہداف کے کامیاب حصول کو یقینی بنایا جا سکے۔