محمد تسکین
بانہال //جموں و کشمیر میں ضلع کشتواڑ کی تحصیل واڑون کے انشن جیسے دور افتادہ گاؤں کی پر سکون اور خوبصورت وادیوں سے تعلق رکھنے والے پرویز احمد مہرو نے بنگلور کی ہلچل والی گلیوں اور تمل کی چکاچوند اور چمکیلی سینما تک کا ایک شاندار سفر طے کیا ہے اور اس کی محنت اور لگن سے کامیابیوں نے اس کے قدم چومنا شروع کئے ہیں۔ ضلع کشتواڑ کی وادی واڑون کے انشن گاؤں میں پیدا ہونے کے بعد پرورش پانے والے پرویز مہرو نے واڑون کے سرکاری سکول میں ابتدائی تعلیم حاصل کی اور مزید تعلیم اننت ناگ سے حاصل کی اور بعد میں کوئمبٹور، تمل ناڈو سے کمپیوٹر سائنس انجینئرنگ میں ڈگری مکمل کی۔ بنگلورو میں ان کے تعلیمی سفر نے ان کی مستقبل کی کوششوں کی ایک مضبوط بنیاد رکھی۔بنگلورو سے کمپوٹر سائنس انجینئرنگ میں گریجویشن کرنے کے بعد، پرویز احمد مہرو نے بنگلور میں ایک سافٹ ویئر ڈویلپر کے طور پر اپنے کیریئر کا آغاز کیا، جہاں اس نے تیزی سے مسابقتی آئی ٹی صنعت میں خود کو آگے بڑھاتے ہوئے ثابت کیا۔ پرویز نے اپنے سافٹ ویئر ڈویلپمنٹ کیریئر کے ساتھ ساتھ ماڈلنگ میں بھی قسمت آزمائی شروع کی اور یہاں سے سینما کی فلمی دنیا تک ان کے سفر چل نکلا۔ سنیما کی دنیا میں پرویز کی کوشش 2021 میں ریلیز ہونے والی ایوارڈ یافتہ تامل فلم “لیبر” میں ایک چھوٹے لیکن اہم کردار سے شروع ہوئی اور اس میں اس کے اچھے کام کی پذیرائی حاصل ہوئی۔ اداکاری کے لئے ان کی لگن اور جذبے نے انھیں پہچان دلائی اور مزید خاطر خواہ اور کامیابی کے مواقع کی راہ ہموار کی۔2023 میں، پرویز احمد مہرو نے ڈسکوری سینماز کے بینر تلے ایم ویدیپپن کی طرف سے تیار کردہ اور بھاسکر سکتھی کی ہدایت کاری میں بننے والی تامل فلم “ریل” میں دوسرے مرکزی کردار کے طور پر اہم کردار ادا کیا۔ اس تامل فلم میں کنگوماراج متھوسمی، پرویز مہرو، ویرامالا، اور رمیش ویدیا جیسے اماداکار کام۔کر رہے ہیں۔تامل فلم ’ریل‘ میں ریلوے سٹیشنوں کی ہلچل اور بھیڑ بھاڑ سے بھرے ٹرین سٹیشنوں کے پس منظر میں گہرے انسانی جذبات کو تلاش کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ فلم ریل 21 جون 2024 کو تھیٹر میں ریلیز ہوئی اور اس فلم نے پرویز احمد مہرو کی استعداد ، استحکامت اور اداکاری کی صلاحیتوں کو سراہا گیا۔ واڑون وادی میں اپنی جڑوں سے لیکر تامل سنیما میں ایک پہچانا چہرہ بننے تک، پرویز احمد مہرو ثابت قدمی اور عزم کی مثال دیتے ہیں۔ انجینئرنگ کے کلاس رومز سے فلمی سیٹ تک اس کا سفر کسی کے شوق کی پیروی کرنے اور مواقع سے فائدہ اٹھانے کی اہمیت کو واضح کرتا ہے۔ پرویز نے اپنی اداکاری سے سامعین کو مسحور کر رکھا ہے اور تامل میں اپنی پہنچان بنا ڈالی ہے۔اس کی کہانی خواہشمند اداکاروں اور تمام مشکلات کے باوجود اپنے خوابوں کو پورا کرنے کی کوشش کرنے والے افراد کے لئے ایک تحریک کا کام کرتی ہے۔ پرویز احمد مہرو کی تامل فلم ریل ریکیز ہونے کے بعد ان کے آبائی وطن واڑون اور مڑواہ میں لوگ خوش ہیں اور تمام تر مشکلات کے باوجود فلمی دنیا میں اپنا نام کمانے والے پرویز مہرو کے وطن واڑون علاقے کے لوگ ان کی راہ دیکھ ریے ہیں تاکہ وہ ان کی کامیابی کیلئے ان سے اپنی والہانہ محبت کا اظہار کر سکیں۔