عاصف بٹ
کشتواڑ //ضلع کشتواڑ کے گھنے جنگلات میں چھپے ملی ٹینٹوں کے خلاف سیکورٹی فورسز نے پیر کی صبح دوبارہ وسیع پیمانے پر تلاشی مہم شروع کی ۔ حکام کے مطابق یہ ملی ٹینٹ ممنوعہ حزب المجاہدین سے وابستہ ہیں اور ان میں دو اعلیٰ مطلوب کمانڈر بھی شامل ہیں۔پولیس نے بتایا کہ اتوار کی دوپہر کشتواڑ کے دچھن اور ناگسینی کے درمیان واقع چرچی علاقے میں17آر آر،2پیرا اور ایس او جی نے مشترکہ آپریشن کا آغاز کیا تھا۔ اس دوران ملی ٹینٹوں سے مختصر فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا، جس کے بعد ملی ٹینٹ گھنے جنگل کی طرف فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔فائرنگ کے فورا ًبعد اضافی کمک موقع پر روانہ کی گئی اور جنگل میں بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن شروع کیا گیا۔ تاہم، اندھیرا ہونے کے باعث اتوار کی شام آپریشن وقتی طور پر روک دیا گیا ۔پیر کی صبح آپریشن دوبارہ شروع کیا گیا۔ فورسز نے ڈرون، سونگھنے والے کتوں اور دیگر جدید آلات کی مدد سے تلاشی کارروائی کو تیز کر دیا ہے۔ حکام کے مطابق ملی ٹینٹوں کے فرار ہونے کے تمام ممکنہ راستوں کو بند کر دیا گیا ہے اور آپریشن کو قریبی علاقوں تک وسعت دی گئی ہے۔پولیس نے مزید بتایا کہ سخت موسمی صورتحال اور پہاڑی علاقہ ہونے کی وجہ سے سیکورٹی فورسز کو چیلنجوں کا سامنا ہے تاہم مشتبہ ملی ٹینٹوں کو تلاش کرنے کے لیے آپریشن بھرپور انداز میں جاری ہے۔قابل ذکر ہے کہ گزشتہ کچھ مہینوں کے دوران کشتواڑ کے جنگلات میں ملی ٹینٹوں کی نقل و حرکت میں اضافہ دیکھا گیا ہے جس کے پیش نظر فورسز نے یہاں اپنی موجودگی کو مضبوط کیا ہے۔اس سے قبل گذشتہ ہفتے میںکوچھال چھاترو میں فائرنگ کے تبادلے کے بعد ملی ٹینٹ فرار ہوئے تھے۔