کشتواڑ//ضلع کشتواڑ میں جہاں پر بسوں ،میٹا ڈاروں میں اوور لوڈ ینگ اب ایک معمول بن گیا ہے وہیں سکولی گاڑیوں میں اوور لوڈ کی وجہ سے طلاب کے تحفُط پر ایک سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔محکمہ ٹریفک اس کی طرف اندیکھی کر رہا ہے۔گُذشتہ کئی مہینوں سے ضلع کے دیہی علاقوں میں بھی اوور لوڈنگ میں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے ۔ایساگاڑی مالکان زیادہ سے زیادہ پیسہ حاصل کرنے کی غرض سے کر رہے ہیں۔ایسا کرتے ہوئے وہ مسافروں کی زندگی سے کھلواڑ کر رہے ہیں۔اتنا ہی نہیں آٹورکھشائوں میں بھی اوور لوڈنگ دیکھنے کو ملتی ہے۔حد تو یہ ہے کہ سکولی بچوں کو آٹورکھشائوں میں بھیڑ ،بکریوں کی طرح بٹھا یاجاتا ہے جس کی جانب محکمہ ٹرانسپورٹ دھیان نہیں دے رہا ہے۔حالانکہ محکمہ ٹرانسپورٹ کے آفیسران نے بھی اس بت سے اعتراف کیا ہے اور کہا ہے کہ اگر کسی بھی آٹو رکھشا کو اوور لوڈنگ کی صورت میں دیکھا گیا تو اُسکے خلاف ضابطہ کے تحت چالان کیا جا ئے گا۔ضلع کے باشندوں نے سرکار سے قصور وار ڈرائیورں کے خلاف کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ کشمیر عظمیٰ کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے مقامی لوگوں نے سرکار سے ضلع میں ٹریفک قوانین کو سختی سے لاگو کرنے کی اپیل کی ہے۔نیز سکولی بچوں کے والدین نے ڈ پٹی کمشنر کشتوڑ اور اے آر ٹی او کشتواڑ سے سکول انتظامیہ اور پرائیویٹ گاڑیوں کے مالکان سے اس معاملہ پر بات کرنے کیلئے مداخلت کرنے کی اپیل کی تاکہ سکولی گاڑیوں میں اوور لوڈنگ کی بدعت کو ختم کیا جا سکے۔