جموں//کشتواڑ ڈسٹرکٹ ڈیولپمنٹ کونسل (ڈی ڈی سی) انتخابات میں دس پولنگ اسٹیشنوں میںگنتی کے دوران مبینہ جعلی ووٹنگ کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرہ ہوا۔ کشتواڑ شہر کے گنتی مرکز میں گنتی کے دوران بی جے پی نے یہ اعتراض اس وقت اٹھایا جب انہوں نے نوٹ کیا کہ ووٹروں کی کل تعداد سے دوووٹ زیادہ تھے۔بی جے پی کے صدر ، ضلع کشتواڑ پردیپ پریہار نے بتایا "بی جے پی ، کانگریس پارٹی ، اپنی پارٹی اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) نے دس پولنگ اسٹیشنوں میں بوگس ووٹنگ کے خلاف گنتی مرکز کے خلاف احتجاج کیا"۔پریہار نے کہا’’ہم نے کشتواڑ کے ڈی ڈی سی حلقہ کے لئے کچھ پولنگ اسٹیشنوں میں مبینہ طور پر جعلی ووٹنگ کے بارے میں ضلعی انتظامیہ کو پیشگی اپنے خدشات سے آگاہ کیاتھا"۔بی جے پی صدر کشتواڑ پردیپ پریہارکامزید کہناتھا "ان افراد ، جو انتخابی دنوں میں کشتواڑ میں موجود نہیں تھے ،جموں ، اور دیگر مقامات سے بھی اپنے ووٹ کاسٹ کیے ہیں"۔انہوں نے دعوی کیا کہ "مردہ افراد کے ووٹوں کو بھی کاسٹ کیاگیاہے۔ ادھر عینی شاہدین نے بتایا کہ مظاہرہ کرنے والی سیاسی جماعتیں حلقہ ڈی ڈی سی کشتواڑ کے لئے دوبارہ پولنگ کا مطالبہ کررہی ہیں۔ عینی شاہدین نے کہا کہ نیشنل کانفرنس کو چھوڑ کر ، دیگر سیاسی جماعتوں کے پولنگ ایجنٹوں نے احتجاج کے تحت گنتی کا مرکز چھوڑ دیا ہے۔کشتواڑ کے ڈپٹی کمشنر اشوک کمار شرما نے اس ضمن میںکہا: ‘‘ڈی ڈی سی حلقہ کشتواڑ کے گنتی مرکز میں ایک مسئلہ تھا۔ ووٹوں کی گنتی کے دوران دو ووٹ زیادہ تھے جس کی وجہ سے یہ مسئلہ پیدا ہوا اور اس کو حل کیاجارہا ہے‘‘۔شرما نے کہا کہ انھوں نے پچھلے 30 منٹ سے ووٹوں کی گنتی بند کردی ہے ، اور جلد ہی یہ دوبارہ شروع ہوجائے گی۔شرما نے مزیدبتایا’’گنتی کے صرف 2 راؤنڈ مکمل ہوئے ہیں۔ میرے خیال میں گنتی دیر رات تک مکمل ہوجائے گی‘‘۔ انہوں نے کہا کہ ڈی ڈی سی کشتواڑ حلقہ کے لئے اس نشست کے لئے نو امیدوار میدان میں تھے۔
پونچھ میں دفعہ 144سختی سے نافذ | ہر طرف بندشوں سے عام عوام پریشان
حسین محتشم
پونچھ// ضلعی ترقیاتی کونسل انتخاب کے ووٹوں کی گنتی کے دوران منگل کو ضلع پونچھ میںدفعہ144نافذ رہا جبکہ شہر پونچھ سمیت دیگر قصبہ جات میں سخت ترین بندشیں نافذ رہیں۔ ووٹوں کی گنتی کے دوران حالات کے خراب ہونے کے پیش نظر شہر خاص میں ہر طرف سخت حفاظتی انتظامات کئے گئے تھے جبکہ حکم امتناعی کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سختی سے پولیس کی جانب سے کارروائی کی جارہی تھی۔ گاڑیوں کی آمدورفت بند ہونے کے نتیجے میں ضلع بھر میں سڑکوں پر پبلک وکمرشل ٹرانسپورٹ غائب ہونے سے سناٹا چھایا رہا۔ انتظامیہ کی جانب سے گنتی مراکز کی جانب جانے والے تمام راستوں پر خاردار تاریں بچھائی گئی تھی جس کی وجہ سے عام شہری پریشان ہوئے۔ پبلک وکمرشل ٹرانسپورٹ بند رہنے کی وجہ سے عام لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا خصوصی طور پر ضلع ہسپتا ل پونچھ جانے والے مریضوں کو کئی کئی کلو میٹر سفر پیدل کرنا پڑا۔ بندشوں کی وجہ سے بازاروں میں بھی مندی چھائی رہی اور دکاندار ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے رہے۔اس دوران کچھ شہریوں نے انتظامیہ سے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ کو ووٹوں کی گنتی کے دوران گنتی مراکز کے ارد گرد ہی حفاظتی اقدام کرنے تھے۔انہوں نے کہا کہ پورے ضلع میںگاڑیاں بند کر دگئی ہیں اور جگہ جگہ بندشیں عائد کر کے لوگوں کو بلا وجہ پریشان کیا گیا۔