عظمیٰ نیوزسروس
کشتواڑ//ضلع مجسٹریٹ، کشتواڑ نے دفعہ 163 (1) بھارتی شہری تحفظ سنہتا 2023کے تحت حاصل اختیارات کی بنیاد پر ایک حکم جاری کیا ہے۔حکم نامہ میں کہاگیا’’ یہ دیکھا گیا کہ غیر مجاز افراد جو نہ تو ہائیڈرو الیکٹرک پراجیکٹس کے ٹھیکے لینے والی پرائیویٹ کمپنیوں کے رولز پر ہیں اور نہ ہی سی وی پی پی ایل کے ملازمین ہیں، عام طور پرپکل ڈول ،کوار،کیرو اور ریتلےپن بجلی پروجیکٹوں کا دورہ کرتے ہیںاور پراجیکٹ سائٹس پر سیکورٹی اور دیگر تعمیراتی سرگرمیوں کے حوالے سے خطرہ لاحق کرتے ہیں‘‘۔حکم نامہ میں مزید کہاگیا ہے’’مزید یہ بھی دیکھا گیا کہ ایسے عناصر ٹھیکیدار کمپنیوں کےپاس رکھے ہوئے بائیو میٹرک ریکارڈ کے مطابق بھی ان کے ساتھ نہیں ہیں۔ مزید، یہ بھی قابل اعتماد طریقے سے معلوم ہوا ہے کہ غیر مجاز افراد کی اس طرح کی غیر مجاز نقل و حرکت اور پراوجیکٹ سائٹس پر ان کا داخلہ ہمیشہ افرادی قوت کے لیے رکاوٹ اور خطرہ پیدا کرتا ہے۔لہٰذاموجودہ سیکورٹی کے منظر نامے کے پیش نظر اور قومی اہمیت کے حامل بجلی کے جاری منصوبوں کے وسیع تر مفاد میں کام کرنے والی جگہ پرمحفوظ ماحول کو یقینی بنانے کے لیے ضلع مجسٹریٹ، کشتواڑ کو دفعہ 163(1) بھارتیہ شہری تحفظ سنہتا، 2023کے تحت حاصل اختیارات کے ذریعے حکم دیتاہے کہ ٹھیکیدار کمپنیاں پاور پروجیکٹ سائٹس یعنی وہاں پر مصروف افرادی قوت کے بائیو میٹرک ریکارڈ کو برقرار رکھیں ‘‘۔انہوں نے مزید حکم دیا کہ ورک فورس، سی وی پی پی ایل ملازمین، سی وی پی پی ایل اور کنٹریکٹر کمپنیوں کے ملازمین، ڈیوٹی پر مامور افسران، مجسٹریٹس، پولیس وغیرہ کے علاوہ کسی بھی غیر مجاز شخص کو احاطے میں داخلے کی اجازت نہ دی جائے۔ڈی ایم نے کہا کہ ٹھیکیدار کمپنیاں غیر مجاز اندراج کو ٹریک کرنے کے لیے روزانہ مناسب بائیو میٹرک ریکارڈ رکھیں گی (اگر کوئی ہے) ،کافی سی سی ٹی وی کیمرے/ نگرانی رکھی جائے گی، خاص طور پر نگرانی کے لیے داخلی اور خارجی مقامات پر۔سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس، کشتواڑ، متعلقہ ایگزیکٹیو مجسٹریٹس، HOP اور CVPPL آفیسر انچارج سائٹس پر اس حکم کو عملی طور پر نافذ کریں گے۔حکم جاری ہونے کی تاریخ سے دو ماہ کی مدت تک نافذ رہے گا۔