کشتواڑ//بس اڈہ سے ڈاک بنگلہ اور ہڈیال چوک سے گوردوارہ چوک پرانے بس اڈہ تک گاڑیوں کی پارکنگ کا مسئلہ سنگین صورتحال اختیار کرتا جا رہا ہے۔ماضی میں اگر چہ اس سڑک کوکافی کشادہ کیا گیا ہے لیکن دکانداروں کی طرف سے کی جانے والی تجاوزات، ریڑھی پھڑی اور خوانچہ فروشوں کی بہتات اور آئے روز گاڑیوں کی تعداد میں ہونے والا مسلسل اضافہ ٹریفک کے دبائو میں مزید اضافہ کرتا ہے ۔اعداد و شمار کے مطابق ضلع میں ہر سال اوسطاً4500نئی گاڑیوں کا اندراج ہوتا ہے جس کی ایک بڑی تعداد کشتواڑ قصبہ میں ہی دوڑتی نظر آتی ہے اور دیگر قصبہ جات کے مکینوں کی طرف سے خریدی گئی گاڑیوں کا کشتواڑ آنا جانا لگا ہی رہتا ہے ۔ اگر چہ مقامی ممبر اسمبلی اور وزیر مملکت سنیل شرما نے آئی ٹی آئی گرائونڈ کے قریب اور پرانے ڈی سی آفس کمپلیکس میں پارکنگ لاٹ قائم کرکے ان کا افتتاح بھی کیا تھا لیکن یہ بھی تشہیری حربہ ہی ثابت ہوا۔ اس کے علاوہ ڈاک بنگلہ تک نئی پارکنگ تلاش کرنے کا بھی اعلان کیا گیا تھا لیکن یہ بھی ممکن نہ ہو سکا۔ اس سڑک پر بڑھتا ٹریفک راہگیروں، گاڑی ڈرائیوروں اورآس پاس کے دکانداروں کے لئے مشکلات کا سبب بن رہا ہے دن کے اوقات میں اکثر اس سڑک پر ٹریفک جام رہتا ہے سڑک پر ہموار ٹریفک کی نقل و حمل کیلئے محکمہ ٹریفک پولیس نے سڑک کے درمیان میں عارضی ڈیوائڈر نصب کئے تھے لیکن وہ بھی ٹوٹ چکے ہیں اس سڑک پر نہ صرف قصبہ اور اس کے ملحقہ دیہاتوں کا معمول ٹریفک گذرتا ہے چھاترو سنتھم، پاڈر، پلماڑ، دچھن،ٹھاکرائی کیشوان علاقہ جات کی گاڑیاں بھی اسی سڑک سے گذرتی ہیں اس کے علاوہ ضلع کے بیشتر سرکاری دفاتر اور تعلیمی ادارے بھی شہیدی روڈ پر واقع ہیں چاہے وہ بنک ہوں یا دیگر اہم کاروباری ادارے ان سبھی کیلئے اسی سڑک سے گزرنا پڑتا ہے شہیدی روڈ پر ضلع ہسپتال، پولیس سٹیشن، ڈسٹرکٹ کورٹ، ڈی سی آفس، تحصیلدار اور دیگر رینیو دفاتر، پی ایچ ای کا دفتر، پی ڈی ڈی آفس، بلاک ڈیولپمنٹ آفیسر کا دفتر، اے سی ڈی کا دفتر، ڈاک بنگلہ واقع ہے جبکہ تعلیمی اداروں میں سے بیشتر ادارے جن میں اسلامیہ فریدیہ کالج ، ہائر سکنڈری سکول بوائز، ہائر سکنڈری سکول گرلز، آئی ٹی آئی، ڈگری کالج، یونیورسٹی کیمپس اور کئی کوچنگ انسٹی چیوٹ کیلئے اسی شہیدی روڈ سے ہو کر گذرنا پڑتا ہے وہیں سٹیٹ بنک آف انڈیا۔ جموں و کشمیر بنک، ایچ ڈی ایف سی، کوارپریٹیو بنک، پنچاب نیشنل بنک کیلئے بھی اسی سڑک سے آنا جانا ہے کشتواڑ کا بس سٹینڈ اور اہم بازار وں کو بھی اسی روڈ سے جانا پڑتا ہے۔ ایسے میں ضلع کی سب سے مصروف سڑک ہونے کی وجہ اس سڑک پر ٹریفک آئے روز بڑھ رہا ہے لیکن سڑک کی مجوزہ کشادگی کا پروجیکٹ کافی عرصہ سے بستہ خاموشی میں ہے ۔تاہم ایک بات یقینی ہے کہ جب تک قصبہ میں جابجا پارکنگ تعمیر نہیں کی جاتیں یہ مسئلہ دن بدن گھمبیر ہو تا جا ئے گا۔