عاصف بٹ
کشتواڑ // کشتواڑضلع ہیڈکوارٹر سے 45اورچھاترو سے 15کلو میٹر دور جنگلاتی علاقہ میں ملی ٹینٹوں اور سیکورٹی فورسز کے درمیان مسلح تصادم ہوا جس میں ایک فوجی اہلکار ہلاک ہوا جبکہ دن بھر طرفین کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا۔پولیس کا کہنا ہے کہ پچھلے کئی روز سے انہیں اس بات کی اطلاعات موصول ہوئی تھیں کہ اس علاقے میں مشکوک نقل و حرکت ہورہی ہے، لہٰذاپچھلے کئی دنوں سے تلاشی آپریشن جاری رکھا گیا۔پولیس نے بتایا کہ سنگھ پورہ،وہل، شری اور مندرل ڈھوک چند گام کے جنگلاقی علاقہ کو 2 پیرا ، 11آر آر، 7 آسام رائفلز اور ایس او جی کشتواڑ کے دستوں نے محاصرے میں لیا تھا اور جمعرات کی صبح قریب ساڑھے 5 بجے طرفین کے درمیان آمنا سامناہوا۔ پولیس نے مزید بتایا کہ کم سے کم 4ملی ٹینٹوں کی موجودگی سے متعلق خفیہ اطلاع ملنے کے بعد مشترکہ آپریشن شروع کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ جیسے ہی فورسز اہلکار مشتبہ مقام کے قریب پہنچے ، تو وہاں چھپے ملی ٹینٹوں نے اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی۔ فورسز نے بھی جوابی کارروائی کی جس کے بعد دونوں طرف سے شدید گولیوں کا تبادلہ ہوا۔جھڑپ کے دوران ایک فوجی جوان شدید طور پر زخمی ہو گیا، جسے فوری طور پر نزدیکی طبی مرکز منتقل کیا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ متوفی کی شناخت 11آر آر کے سپاہی سندیپ گا ئیکوارڈکے طور پر ظاہر کی گئی ہے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ سکیورٹی فورسز نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن کو وسعت دی ہے ۔ اضافی کمک بھی جنگل کی جانب روانہ کر دی گئی ہے تاکہ ملی ٹینٹوں کو کسی بھی صورت میں فرار ہونے کا موقع نہ مل سکے ۔ جھڑپ کے مقام سے شام 6بجے تک وقفے وقفے سے فائرنگ کی آوازیں سنائی دے رہی تھیں اور آپریشن ابھی بھی جاری ہے ۔ مقامی لوگوں کو گھروں کے اندر ہی رہنے کی ہدایت دی گئی ہے اور علاقے میں سخت حفاظتی بندوبست کیا گیا ہے ۔پولیس کے ڈی آئی جی، ایس ایس پی اور فوج کے اعلیٰ افسران جائے وقوع پر پہنچ گئے ہیں۔واضح رہے کہ9اور 10اپریل کو نائید گام چھاترو علاقے میں3ملی ٹینٹ ہلاک ہوئے تھے۔