کشتواڑ میں شہریوں پر تشدد

Mir Ajaz
2 Min Read

عظمیٰ نیوز سروس

سرینگر//وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے جمعہ کو کشتواڑ ضلع میں فوج کے ذریعہ شہریوں پر تشدد کے الزامات کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اگر ان کے خلاف ثبوت ہیں تو ملوث اہلکاروں کا کورٹ مارشل کیا جائے۔وزیر اعلیٰ نے ایک تقریب کے بعد نامہ نگاروں کو بتایا، مجھے امید ہے کہ فوج کوئی سستی نہیں دکھائے گی اور شفاف طریقے سے تحقیقات کرے گی۔فوج نے پہلے ایک بیان میں کہا تھا کہ اس نے کشتواڑ میں انسداد دہشت گردی آپریشن کے دوران شہریوں کے ساتھ مبینہ ناروا سلوک کی تحقیقات شروع کی ہے۔کچھ فوجیوں کے خلاف 20 نومبر کو مغل میدان کے علاقے میں انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں کے دوران 5 شہریوں کی مارپیٹ کر کے انہیں زخمی کرنے کے الزامات لگائے گئے ہیں۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ انہوں نے ماضی میں پولیس اور سیکورٹی فورسز کے کیمپوں میں تشدد کے دوران لوگوں کو مرتے دیکھا ہے۔ “خدا کا شکر ہے کہ اس واقعہ میں کوئی نہیں مرا، میں فوج پر زور دیتا ہوں کہ وہ اس معاملے کی مکمل تحقیقات کرے اور اگر فوجیوں کی طرف سے کوئی بدتمیزی پائی جاتی ہے تو قصورواروں کا کورٹ مارشل کیا جائے اور اسے سخت سزا دی جائے۔

Share This Article