عظمیٰ نیوز سروس
کشتواڑ//کشتواڑ میں ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر دیونش یادو نے اتوار کوجدید ترین اندرونی زعفران کی کاشت کی ٹیکنالوجی کی نقاب کشائی کی۔ یہ اختراعی اقدام خطے میں زعفران کی کاشت کے طریقوں میں انقلاب لانے کی جانب ایک اہم قدم کی نشاندہی کرتا ہے۔ اس تقریب میں چیف ایگریکلچر آفیسر امجد حسین ملک اور ضلع زرعی افسر سنجے شرما کے ساتھ مستفید کسانوں کی موجودگی بھی دیکھی گئی۔ اسکل ڈیولپمنٹ پروگرام کے تحت، محکمہ زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود، ضلع کشتواڑ نے’ سنکلپ اسکیم‘ کے تحت، 1.35 لاکھ روپے کی تخمینہ لاگت کے ساتھ پروجیکٹ کو حاصل کیا ہے۔ اس موقع پر 9 مستفیدین کسانوں میں سے ہر ایک کو، تقریب کے دوران 25 کلوگرام زعفران زیر زمین قلم(کارمز)، ریک، اور ٹرے مکمل طور پر مفت ملے۔ اس تعاون کا مقصد مقامی کسانوں کو بااختیار بنانا اور خطے میں موجود موسمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے زعفران کی کاشت کی جدید تکنیکوں کو اپنانے کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔ زعفران کی کاشت کی ٹیکنالوجی کشتواڑ انتظامیہ کے زرعی اختراعات کو فروغ دینے اور زعفران کے کاشتکاروں کے ذریعہ معاش کو بڑھانے کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے زعفران کے کاشتکاروں پر زور دیا کہ وہ ضلع سے زعفران مکئی کاغیر قانونی تجارت اور غیر مجاز برآمدات میں ملوث ہونے سے گریز کریں۔ انہوں نے کہا’’اس طرح کی سرگرمیاں ضلع کے زعفران کی کاشت کے طریقوں کے لیے ایک اہم خطرہ ہیں کیونکہ یہ دیسی، اعلیٰ معیار کے زعفران کی کمی میں بھی معاون ثابت ہوں گی۔زعفران کی ذمہ دارانہ اور اخلاقی تجارت کے لیے اپنی اپیل میں، ڈپٹی کمشنر نے غیر معمولی زعفران کی پیداوار کے لیے ضلع کی ساکھ کو بچانے کی اہمیت پر زور دیا، جو کہ کشتواڑ میں زعفران کی کاشت کی طویل مدتی خوشحالی کو یقینی بنانے اور مقامی کسانوں کی روزی روٹی کو برقرار رکھنے کے لیے اہم ہے۔