عاصف بٹ
کشتواڑ//منگل کی شام پہلگام میں معصوم سیاحوں کے قتل عام کے خلاف بدھ کو ضلع کشتواڑ میں ہندو و مسلم طبقے کی جانب سے مکمل بند رکھاگیا۔ بند کی کال سناتن دھرم سبھا کی جانب سے دی گئی تھی جسکی مکمل حمایت مرکزی مجلس شوریٰ،اسلامی تنظیمیں ،ائمہ مساجد کرام بشمول بیوپارمنڈل، چناب ویلی بار ایسوسیشن نے کی تھی اور یک زبان ہو کر اس بربریت کی سخت الفاظ میں مذمت کی گئی۔سب سے بڑا احتجاج ضلع صدرمقام کشتواڑ پر ہوا جہاں ایم ایل اے کشتواڑ شگن پریہار نے بھی احتجاج میں شرکت کی ۔یہ احتجاج کلید چوک سے نکلا اور کورٹ کمپلکس کے باہر لوگوں نے جمع ہوکر پاکستان کا پتلا نذرآتش کیا جسکے بعد انھوں نے منی سکرٹریٹ کی طرف مارچ کیا ۔ ضلع بھر میں مختلف مقامات جن میں پاڈر، ناگیسنی، دچھن ،کاندنی ،درابشالہ شامل ہیں، میں بھی احتجاج کیاگیا اور تعلیمی و تجارتی ادارے مکمل بند رہے۔ مظاہرین نے جگہ جگہ دھرنا دیا اور پاکستان کے خلاف نعرے بازی کی۔منگل کی شام کو ہی ضلع کشتواڑ کی کئی مساجد سے اعلانات کئے گئے اور اس واقعے کی پروزور الفاظ میں مذمت کی گئی جبکہ عوام سے ہڑتال کی اپیل کی گئی ۔ مرکزی مجلس شوری کے صدر نے اس واقعے کو غیر انسانی اور بزدلانہ قرار دیتے ہوئے اس کی پرزور مذمت کی۔ انھوں نے کہا کہ دین اسلام امن پسند مذہب ہے اور اسطرح کے واقعات کی اسلام میں کوئی جگہ نہیں ہے جہاں کسی گناہ کا ناحق قتل کیا جائے۔انتظامیہ کی جانب سے قصبہ کشتواڑ و اسکے ملحقہ علاقہ جات میں سیکورٹی سخت کر دی گئی اور منگل شام سے ہی اضافی سیکورٹی کو تعینات کیاگیا تھا تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکےوہیںاحتیاتی طور موبایل انٹرنیٹ سروس کو معطل رکھاگیاتھا تاہم براڈبینڈ سروس بلاخل چلتی رہی۔